امریکہ میں فائرنگ اور قتل عام کا سلسلہ جاری، ٹیکساس کے بعد اوکلاہوما میں 4 افراد قتل، کئی زخمی
بندوق بردار حملہ آور اچانک جائے وقوعہ پر پہنچ اور گولی باری شروع کر دی، موقع پر موجود کئی افراد کو گولی لگی، جن میں سے چار نے فوری طور پر دم توڑ دیا
واشنگٹن: امریکہ میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکی ریاست ٹیکساس میں قتل عام کے بعد اب اوکلاہوما میں بھی کئی افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ ٹلسا میں سینٹ فرانسس اسپتال کیمپس کے قریب فائرنگ کے تبادلے میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔ بعد میں پولیس نے اس حملہ آور کو بھی ہلاک کر دیا۔ فائرنگ کے اس واقعہ میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
ٹلسا پولیس ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی چیف ایرک ڈلگلش نے بدھ کو کہا ’’شوٹنگ کے واقعے میں ہم نے چار شہری کھو دیے۔ اس واقعے میں بندوق بردار بھی مارا گیا۔‘‘ بتایا جا رہا ہے کہ حملہ آور اپنی بندوق لے کر اچانک موقع پر پہنچ گیا اور فائرنگ شروع کر دی۔ وہاں موجود کئی لوگوں کو گولیاں لگیں جن میں سے چار موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ باقی لوگوں نے کسی طرح اپنی جان بچائی۔
پولیس نے بتایا کہ واقعے کے وقت مشتبہ شخص کے پاس ایک لمبی رائفل اور ایک ہینڈ گن تھی۔ افسر نے بتایا کہ مشتبہ شخص ایک سیاہ فام تھا، جس کی عمر 35 سے 40 سال کے درمیان ہو سکتی ہے۔ دریں اثناء تلسا سٹی کونسلر جیمے فولر نے ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل کے او ٹی وی کو بتایا کہ مشتبہ شخص نے خود کو بھی گولی مار لی۔
خیال رہے کہ امریکہ میں سال 2022 کے دوران اب تک اجتماعی فائرنگ کے 233 واقعات درج کیے جا چکے ہیں۔ حال ہی میں ٹیکساس کے ایک اسکول میں گھس کر حملہ آور نے 18 معصوم بچوں کو اپنا نشانہ بنایا۔ جبکہ اس حملے میں 3 دیگر ہلاک ہو گئے۔ اس دل دہلا دینے والے واقعے کے بعد امریکہ میں بندوقوں کے حوالے سے سخت قوانین کا مسلسل چرچا ہے۔ لیکن اس بحث کے درمیان مسلسل بڑے پیمانے پر گولی مارنے کا عمل جاری ہے۔ صدر بائیڈن نے خود اس قانون کا ذکر کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Jun 2022, 9:11 AM