مدینہ منورہ: مسجد قباء دنیا بھر کے زائرین کی توجہ کا مرکز
گر کوئی مسلمان مسجد قباء میں دو رکعتیں فرض یا نفل ادا کرتا ہے تو اس کے نامہ اعمال میں ایک مقبول عمرے کا ثواب لکھا جائے گا: حدیث
ریاض: مدینہ منورہ میں تاریخی مسجد قباء اس وقت پوری دنیا کے مسلمانوں کی توجہ کا خاص مرکز ہے۔ دنیا بھر سے عمرہ کی ادائی یا سیاحتی ویزے پرآنے غیر ملکی سیاح مسجد قبا میں اپنی حاضری یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہاں سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو زندہ کرنے کے لیے نوافل ادا کرتے اور عبادت کرکے ڈھیروں ثواب کماتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر ہفتے کے روز کبھی پیدل اور کبھی سواری پر سوار ہوکر اس مسجد میں جاتے اور نماز ادا فرماتے تھے۔
خیال رہے کہ مسجد قباء اسلامی تاریخ کی سب سے پہلی مسجد ہے جسے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کبار نے ہجرت مدینہ کے موقع پر مدینہ منورہ پہنچنے کے بعد تعمیر فرمایا۔ مسجد قباء کی تعمیرمیں آپ صحابہ کرام کے ساتھ خود پتھر اور گارا اٹھا کر لاتے۔
یہ وہی مسجد ہے جس کے بارے میں قرآن کی یہ آیت ’’لَمَسْجِدٌ أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى مِنْ أَوَّلِ يَوْمٍ أَحَقُّ أَنْ تَقُومَ فِيهِ، فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَهَّرُوا وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ‘‘ نازل ہوئی۔ مستند احادیث میں وارد ہے کہ اگر کوئی مسلمان مسجد قباء میں دو رکعتیں فرض یا نفل ادا کرتا ہے تو اس کے نامہ اعمال میں ایک مقبول عمرے کا ثواب لکھا جائے گا۔
مسجد قباء مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کو ملانے والی شاہراہ ھجرت پر واقع ہے۔ مسجد قباء مسجد نبوی سے جنوب میں ساڑھے تین کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی نے مسجد قباء کی تازہ تصاویر جاری کی ہیں جن میں مسجد میں آنے والے زائرین کی بڑی تعداد دیکھی جا سکتی ہے۔
بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔