محمود عباس کا محمد مصطفیٰ کو فلسطینی اتھارٹی کا وزیر اعظم نامزد کرنے کا اعلان

صدر عباس نے یہ فیصلہ امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ کے بعد کی صورتحال کے تناظر میں فلسطینی اتھارٹی میں اصلاحات کے لیے دباؤ کے پیش نظر کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

user

قومی آواز بیورو

فلسطین کے صدر محمود عباس نے اپنے معتمد اقتصادی مشیر کو نیا وزیر اعظم نامزد کر دیا ہے۔ ’وائس آف امریکہ‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ انہوں نے امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ کے بعد کی صورتحال کے تناظر میں فلسطینی اتھارٹی میں اصلاحات کے لیے دباؤ کے پیش نظر کیا ہے۔ محمد مصطفیٰ امریکی تعلیم یافتہ ماہر معیشت ہیں اور سیاسی طور پر غیر جانبدار ہیں۔

محمد مصطفیٰ اسرائیل کے قبضے میں موجود مغربی کنارے میں ایک ٹیکنوکریٹ حکومت کی قیادت کریں گے، جو کہ غزہ کی مکمل ریاستی حیثیت حاصل کرنے تک اس کا نظم و نسق سنبھالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ تاہم، ان منصوبوں کو کئی بڑی مشکلات کا سامنا ہے جن میں وزیر اعظم نیتن یاہو کی سخت مخالفت اور اسرائیل و حماس کے درمیان جاری تنازعہ شامل ہے، جس کے خاتمے کی کوئی واضح امید نظر نہیں آ رہی۔

یہ بات مبہم ہے کہ کیا عباس کے معتمد ساتھی کی سربراہی میں بننے والی نئی حکومت امریکی اصلاحی مطالبات کو تکمیل تک پہنچا پائے گی یا نہیں، خصوصاً جبکہ 88 سالہ عباس کا اختیار مکمل طور پر برقرار ہو۔


فلسطینی سیاسی مبصر ہانی المصری کا کہنا ہے کہ امریکہ اور خطے کے دیگر ممالک جو تبدیلی چاہتے ہیں، ضروری نہیں کہ فلسطینی عوام بھی وہی تبدیلی چاہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام اصلی سیاسی تبدیلی کے خواہشمند ہیں، صرف ناموں کی تبدیلی نہیں۔ وہ انتخابات کی خواہش رکھتے ہیں۔

المصری نے مزید کہا کہ مصطفیٰ ایک معزز اور تعلیم یافتہ شخصیت ہیں لیکن ان کے لیے یہ چیلنج ہوگا کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں، جہاں اسرائیلی پابندیوں نے جنگ کے آغاز سے اب تک اقتصادی بحران کو جنم دیا ہے، عوامی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے حالات کو بہتر بنانے کی جدوجہد کریں۔

رپورٹ کے مطابق عباس نے مصطفیٰ کو ہدایت کی کہ وہ مغربی کنارے اور غزہ کی انتظامیہ کو ایک بار پھر متحد کریں، حکومت، سیکورٹی کی خدمات اور معیشت کے شعبوں میں اصلاحات کی سربراہی کریں اور بدعنوانی کے خلاف موثر منصوبہ بندی کریں۔


مصطفیٰ کی پیدائش 1954 میں مغربی کنارے کے شہر تلکرم میں ہوئی تھی اور انہوں نے جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے کاروباری انتظامیہ اور اقتصادیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ ورلڈ بینک میں اعلیٰ مقامات پر فائز رہے ہیں اور پہلے نائب وزیر اعظم اور وزیر اقتصادیات کے عہدوں پر کام کر چکے ہیں۔

اس وقت وہ فلسطین انویسٹمنٹ فنڈ کے چیئرمین کے عہدے پر فائز ہیں۔ سابق وزیر اعظم محمد شتیہ نے پچھلے مہینے غزہ کی پٹی میں پیدا ہونے والی نئی صورتحال کے پیش نظر مختلف انتظامی تبدیلیوں کی ضرورت بتا کر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔