مہندا راج پکشے اور ان کے 15 ساتھی ملک چھوڑ کر نہیں جا سکتے: عدالت

سری لنکا کے سابق وزیر اعظم مہندا راج پکشے کے حامیوں کے حکومت مخالف مظاہرین پر حملے کے بعد ملک میں تشدد پھوٹ پڑا اور ان کے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد بھی عوام کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا ہے۔

مہندا راج پکشے، تصویر آئی اے این ایس
مہندا راج پکشے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

سری لنکا اب تک کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ اس سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی پر ملک گیر مظاہروں کے درمیان صدر گوٹابایا راج پکشے نے کل قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ وہ جلد نئی حکومت اور وزیراعظم کا اعلان کریں گے۔اب خبریں ہیں کہ یو این پی رہنما رانیل وکرما سنگھے آج شام 6.30 بجے سری لنکا کے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھا سکتے ہیں ۔ ان کی پارٹی نے اس کی تصدیق کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سری لنکا کی عدالت نے سابق وزیر اعظم مہندا راج پکشے اور ساتھیوں پر ملک چھوڑنے پر پابندی لگا دی ہے۔

سری لنکا میں مہندا راج پکشے کے حامیوں کے حکومت مخالف مظاہرین پر حملے کے بعد ملک میں تشدد پھوٹ پڑا۔ مہندا راج پکشے کے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد بھی عوام کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا۔ مظاہرین نے وزیر اعظم کی رہائش گاہ ٹیمپل ٹری میں گھس کر اسے آگ لگا دی۔ اس کے بعد سابق وزیر اعظم مہندا راج پکشے اور ان کے اہل خانہ کو خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ترنکومالی میں نیول بیس لایا گیا۔ تب سے انہوں نے وہاں پناہ لی ہے۔


اپوزیشن جماعتیں بھی ان کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ سری لنکن پیپلز پارٹی (ای ایل پی پی) کے رہنما مہندا 2005 سے 2015 تک ملک کے صدر رہے، اس دوران انہوں نے لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلم (ایل ٹی ٹی ای) کے خلاف فوجی مہم چلائی۔

اس سے قبل مہندا راج پکشے کے ہندوستان فرار ہونے کی افواہ بھی سامنے آئی تھی۔ تاہم، سری لنکا میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے منگل کو مستقل سوشل میڈیا پر آنے والی رپورٹوں کو "جعلی اور بالکل غلط" قرار دیا ہے۔ ہائی کمیشن نے بھارتی فوج کے جوانوں کو کولمبو بھیجنے کی خبروں کو بھی مسترد کر دیا ہے۔ہندوستان کے ہائی کمیشن نے ایک بیان میں کہا، "ہائی کمیشن نے سوشل میڈیا اور میڈیا کے کچھ حصوں میں پھیلائی جانے والی حالیہ افواہوں کا نوٹس لیا ہے کہ کچھ سیاسی افراد اور ان کے اہل خانہ ہندوستان فرار ہو گئے ہیں۔"


دوسری جانب سری لنکا میں وکلاء کے ایک گروپ نے مہندا راج پکشے اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے پولیس ہیڈ کوارٹر میں شکایت درج کرائی۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ مہندا راج پکشے اور ان کے ساتھیوں نے مبینہ طور پر پیر کو لوگوں کو حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف حملوں کے لیے اکسایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔