شیرخوار بہن کو ملبے سے زندہ نِکالنے والی ننھی شامی بچی کا انتقال

شام کی کئی سال سے جاری خانہ جنگی میں ایسے ان گنت واقعات پیش آچکے جنہیں سن یا دیکھ کر معمولی انسانی ہمدردی رکھنے والے شخص کی آنکھوں سے بھی آنسو جاری ہو جاتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

شام کی کئی سال سے جاری خانہ جنگی میں ایسے ان گنت واقعات پیش آچکے جنہیں سن یا دیکھ کر معمولی انسانی ہمدردی رکھنے والے شخص کی آنکھوں سے بھی آنسو جاری ہوجاتے ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایسا ہی ایک واقعہ چند روز قبل اس وقت پیش آیا جب اسدی اور روسی فوج کے جنگی طیاروں نےادلب کے نواحی علاقے اریحا میں وحشیانہ بمباری کرکے تباہی پھیلا دی۔ اس بمباری کے نتیجے میں ایک شامی خاندان ملبے تلے دب گیا۔ اس دوران ملبے سے ایک کم سن بچی رھان نے زخمی حالت میں خود کو نکالا اس اس کےبعد اس نے اپنی شیرخوار بہن تقیٰ کو بھی ملبے سے نکال لیا۔


ادلب کے علاقے اریحا میں پیش آنے والے اس واقعے کو سننے اور دیکھنے والوں کی آنکھوسے آنسوجاری کردیے کہ کس طرح ایک ننھی منھی بچی ہمت کرکے اپنی زخموں کی پرواہ کیے بغیر اپنی شیرخوار بہن کو بچانے میں مصروف ہے۔ بچیوں کی بمباری کے نتیجے میں ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئی تھیں جب کہ والد زندہ بچ جانے کےباوجود تباہی کےاور اپنے گھر بارتباہ ہونے پرہوش کھو بیٹھتا تھا۔ اس میں اپنی بچیوں کو ملبے سے نکالبے کی ہمت اور کت بھی نہیں رہی تھی۔

 شیرخوار بہن کو ملبے سے زندہ نِکالنے والی ننھی شامی بچی کا انتقال

مگرصدمے کی خبرابھی مکمل نہیں ہوئی، رھام نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر اپنی بہن کو بچا کر عالمی سطح پرداد تحسین حاصل کی تھی خود خود اسپتال میں علاج کی سہولت نہ ملنے پر سسک سسک کر دم توڑ گئی۔


اس کی اس بے سرو سامانی میں موت کی خبر سن کر ہرآنکھ اشک بار ہے۔ جس جس طرح رھام کی اور اس کی شیر خوار بہن تقیٰ کی خبر پہنچی تھی ان پر رھام کی موت بجلی بن کر گی ہے۔

رھام کی ملبے سے نکلنے اوراس کے بعد اپنی بہن کو ملبے سے نکالنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئیں اور لوگوں نے انہیں بہت زیادہ پسند اور شیئر کیا ہے۔ ننھی رھام کی طرف سے نتائج کی پرواہ کیے بغیر اپنی بہن کی جان بچانے کی کوشش اور جذبے کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔


خیال رہے کہ بدھ کےروز ادلب کے نواحی علاقے اریحا میں روسی اور اسدی فوج کے جنگی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں 18 اور خان شیخون میں 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ ۔ عہد فاضل)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Jul 2019, 4:10 PM