کیا جو بائیڈن کریں گے ٹرمپ کا مقابلہ؟
اس سال امریکہ میں صدارتی انتخابات ہونے ہیں اور ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار کے لیے نامزدگی حاصل کرنے کے لیے برنی سینڈرس اور جو بائیڈن کے درمیان مقابلہ جاری ہے۔
صدارتی امیدوار کے لیے نامزدگی حاصل کرنے کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی میں برنی سینڈرس اور جو بائیڈن کے درمیان مقابلہ جاری ہے مگر اب یہ مقابلہ سینیٹر سینڈرس کے ہاتھوں سے بظاہر نکلتا ہوا دکھائی دے رہا ہےاور اب ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کا مقابلہ جو بایئڈن سے ہوسکتا ہے۔
سینیٹربرنی سینڈرس جہاں مسلمانوں، ہسپانیوں اورسیاہ فاموں کے سخت حامی کی شکل میں دیکھے جاتے ہیں اور وہ ان کے مسائل پر کھل کر بات چیت کرتے ہیں لیکن پھر بھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی میں جو بائیڈن سے کچھ پیچھےرہ گئے ہیں۔برنی سینڈرس کی جانب سے امریکہ جیسے متنوع معاشرے کے بیشتر طبقات کے مسائل کو اپنی مہم کا حصہ بنانے کے باوجود لگتا ہے کہ وہ اس مہم میں جو بائیڈن سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ستمبر 2019 میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا تھا کہ انھوں نے سابق امریکی نائب صدر جو بائیڈن اور ان کے بیٹے سے متعلق معاملہ جولائی میں یوکرین کے صدر کے ساتھ ایک فون کال میں اٹھایا تھا۔ٹرمپ نے ان الزامات سے انکار کیا تھا اور اس معاملہ پر ان کے خلاف مواخذہ کی تحریک چلی تھی لیکن ان کو کانگریس نے بری کر دیا تھا۔
واضح رہےڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی نمائندگی حاصل کرنے کے لیے 1991 نمائندوں کی حمایت حاصل کرنا ضروری ہے، اور تاحال جو بائیڈن 1147 جبکہ برنی سینڈرز 861 نمائندوں کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ جو بائیڈن نے کافی برتری حاصل کر لی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔