جواد ظریف ویزا معاملہ: ایران نے اقوام متحدہ سے کی مداخلت کرنے کی اپیل
اقوام متحدہ کے طریقہ کار کی اعتمادیت پر سوال کھڑا کرنے والے اس طرح کے تنازعہ کو ختم کرنے کے لئے ’هیڈكوارٹر ایگریمنٹ‘ کی دفعہ 21 کے تحت مداخلت کرنے کے لئے ایران آپ سے ایک مرتبہ اپیل کرتا ہے‘‘۔
اقوام متحدہ: اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر ماجد تخت روانچی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے امریکہ جانے کے لئے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کو ویزا دینے سے امریکہ کے انکار کرنے کے معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس کو خط لکھا ہے۔
اقوام متحدہ نے منگل کے روز ایران کو مطلع کیا تھا کہ امریکہ جواد ظریف کو ویزا جاری نہیں کرے گا۔ جواد ظریف کو جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شامل ہونے کی دعوت ملی تھی جس کے ایک دن بعد جمعہ کو ایران نے ویزا کے لئے درخواست دی۔ خط میں لکھا گیا ’’امریکہ میں ایران کا مستقل مشن اجلاس کے میزبان ملک (امریکہ) کی شدید مخالفت کرتا ہے اور اپنے قانونی فرائض ادا کرنے میں اس لئے بار بار ناکام رہنے کے ساتھ ساتھ سیاسی مفاد کے لئے کچھ ممالک کے خلاف اقوام متحدہ کی نشست کا استعمال کرنے کی مسلسل کوشش کے معاملے میں گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے‘‘۔
روانچی نے لکھا ’’موجودہ صورت حال میں اس بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے خلاف قانونی اقدامات کیے جانے کی ضرورت ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ایران مکمل طور پراعتماد ہے کہ اپنے فرائض نبھانے میں امریکہ کی مسلسل ناکامی سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ میزبان ملک (امریکہ)، اقوام متحدہ اور ایران کے درمیان قانونی تنازعہ موجود ہے۔
اپنے فرائض نبھانے میں امریکہ کے مسلسل ناکام رہنے سے اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندوں کا کام کاج متاثر ہوا ہے۔ سفیر نے نے لکھا ’’اقوام متحدہ کے طریقہ کار کی اعتمادیت پر سوال کھڑا کرنے والے اس طرح کے تنازعہ کو ختم کرنے کے لئے ’هیڈكوارٹر ایگریمنٹ‘ کی دفعہ 21 کے تحت مداخلت کرنے کے لئے ایران آپ سے (اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل) ایک مرتبہ اپیل کرتا ہے‘‘۔ معاہدے کے مطابق میزبان ملک ہونے کی وجہ سے امریکہ کو اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے حکام کو کسی بھی اجلاس میں شریک ہونے کی راہ میں رکاوٹ پیدا نہیں کرنا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔