اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر فضائی حملہ، ایران نے پروازیں معطل کر دیں
ایران کے ہوائی اڈے پر زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔ ایران کی فارس نیوز ایجنسی نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی شہر اصفہان کے ہوائی اڈے پر دھماکے کی آواز سنی گئی
تہران: ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کا آغاز ہو چکا ہے۔ ایران کے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد اب اسرائیل نے بھی ایران پر میزائل داغے ہیں۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے مرکزی شہر اصفہان کے ہوائی اڈے کے قریب ہونے والے دھماکوں کے بعد اصفہان سمیت کئی شہروں کے لیے پروازیں معطل کر دی ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل نے اصفہان میں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
ایرانی مہر ایجنسی نے فضائی نیوی گیشن کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر کے حوالے سے آج جمعہ کو بتایا کہ تہران، اصفہان، شیراز، مغربی، شمال مغربی اور جنوب مغربی ہوائی اڈوں کے لیے پروازیں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ایران نے دھماکوں کی اطلاعات کے بعد اپنے فضائی دفاع کو فعال کر دیا، جب کہ مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ طیارہ شکن بندوقوں نے ایران کے متعدد علاقوں میں اڑنے والی اشیاء کو مار گرایا۔
العالم ٹی وی نے ایرانی خلائی تنظیم کے ترجمان کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ فضائی دفاع نے متعدد چھوٹی اشیاء کو مار گرایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نے شہر کے شمال مغرب میں فوجی اڈے کے قریب اصفہان کی فضائی حدود میں مشکوک اشیاء کا سامنا کیا۔
’اے بی سی‘ نیوز نے ایک نامعلوم امریکی اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی میزائل ایران کے اندر ایک جگہ پر گرے۔ انہوں نے کہا کہ اہلکار نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا عراق یا شام کے مقامات پر بھی بمباری کی گئی ہے۔
امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے سرکردہ ریپبلکن رکن نے کہا کہ اسرائیل شام اور عراقی فضائی حدود سے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہوئے بغیر ایران کے اندر اہداف پر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ایران انٹرنیشنل نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی اور اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ وسطی ایران کے شہر اصفہان میں زبردست دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی سوشل میڈیا کے کارکنوں نے اصفہان میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاع دی ہے۔ ایرانی فارس نیوز ایجنسی نے آج جمعہ کو ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اصفہان کے شمال مغرب میں ایک فوجی اڈے کے قریب تین دھماکے سنے گئے۔
(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔