کیا کورونا پر فتح مشکل ہی نہیں ناممکن ہے؟ جنوبی کوریا کی خبر نے پھیلائی دہشت
جنوبی کوریا میں کورونا وائرس انفیکشن کا شکار تقریباً 7 ہزار لوگ صحت یاب ہو کر گھر لوٹ چکے ہیں، لیکن ان میں سے 91 افراد دوبارہ کورونا پازیٹو پائے گئے۔ اس خبر سے ڈاکٹرس حیران اور عوام خوفزدہ ہیں۔
کورونا کے خلاف پوری دنیا میں جنگ جاری ہے۔ روزانہ دنیا میں ہزاروں کی تعداد میں کورونا پازیٹو مریض سامنے آ رہے ہیں اور اموات بھی ہزاروں کی تعداد میں ہو رہی ہے۔ یہ دیکھ کر کچھ لوگ خوش ضرور ہیں کہ سینکڑوں کی تعداد میں روزانہ لوگ صحت یاب بھی ہو رہے ہیں اور پھر کوارنٹائن کی مدت پورا کر کے گھر جا رہے ہیں۔ لیکن جنوبی کوریا سے جو خبریں آ رہی ہیں اس نے یہ سوال پیدا کر دیا ہے کہ کیا کورونا پر فتح مشکل ہی نہیں ناممکن ہے؟
دراصل جنوبی کوریا میں اس خبر سے سبھی لوگ حیران ہیں کہ اسپتال سے چھٹی ملنے کے بعد بھی کئی مریضوں کو دوبارہ کورونا انفیکشن ہو گیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 10 اپریل (جمعہ) کو 91 ایسے مریض ملے ہیں جو پوری طرح سے ٹھیک ہونے کے بعد دوبارہ کورونا کی زد میں آ گئے۔ کسی کو کچھ بھی سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ آخر ایسا کیوں ہو رہا ہے۔ جنوبی کورویا کے ڈاکٹر اس طرح کے معاملوں سے تو پریشان ہیں ہی، پوری دنیا کے لیے یہ خبر کسی دہشت سے کم نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اب تک جنوبی کوریا میں تقریباً 7 ہزار مریض بالکل ٹھیک ہو کر گھر جا چکے ہیں۔ اب جب کہ 91 مریضوں کے دوبارہ کورونا پازیٹو ہونے کی بات سامنے آئی ہے تو ٹھیک ہو چکے دیگر مریض بھی طبیعت خراب ہونے پر کورونا کے خوف میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ جنوبی کوریا میں گورو اسپتال کے ایک پروفیسر کا کہنا ہے کہ جو کچھ سامنے ہے وہ ڈرانے والا ہے، لیکن ابھی تو شروعات ہے۔ 91 لوگوں کے بارے میں تو پتہ چل گیا ہے، لیکن آنے والے دنوں میں یہ نمبر بڑھ سکتے ہیں۔
جنوبی کوریا کے کچھ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ ممکن ہے مریض دوبارہ کورونا انفیکشن کا شکار نہیں ہوئے ہوں بلکہ ان کے جسم میں پہلے سے موجود وائرس ایک بار پھر سرگرم ہو گئے ہوں۔ ایک ماہر ڈاکٹر نے تو یہ بھی دلیل دی ہے کہ ممکن ہے ٹیسٹنگ کِٹ میں کوئی خامی آ گئی ہو۔ لیکن ان سبھی دلائل کے باوجود ڈاکٹروں میں خوف برقرار ہے اور یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ مریض دوبارہ کورونا انفیکشن کی زد میں کیوں آ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں اب تک کورونا انفیکشن کی وجہ سے 211 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ یہاں انفیکشن زدہ لوگوں کی تعداد تقریباً ساڑھے دس ہزار ہے اور جمعہ کے روز 27 نئے معاملے درج کیے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ جنوبی کوریا میں ایک مذہبی پروگرام سے کورونا وائرس پھیلنے کی شروعات ہوئی تھی۔ اس پروگرام میں شامل 2.12 لاکھ لوگوں کی شناخت کی گئی تھی اور نجی معلومات حاصل کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ہر شخص کا میڈیکل ٹیسٹ کیا گیا جن میں کئی پازیٹو پائے گئے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Apr 2020, 1:11 PM