ایران کا اعلان، جنرل قاسم سلیمانی کی موت کا بدلہ لیا جائے گا

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی موت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

امریکی ادارے پینٹاگون نے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر صدر ٹرمپ کے احکام کے بعد ہی حملہ کیا ہے ۔ادھر ایران نے بھی ان کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے ۔اس سے قبل اطلاعات تھیں کہ بغداد کے ہوائی اڈے پر حملہ ہوا ہے جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔ وضح رہے جنرل سلیمانی کا ایرانی حکومت میں ایک اہم کردار تھا۔ ان کی قدس فورس صرف رہبرِ اعلی آیت اللہ علی خامنہ ای کو جوابدہ ہے اور انھیں ملک میں ایک ہیرو تصور کیا جاتا ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ بغداد ایئر پورٹ پر حملے کے بعد جاری کردہ اپنے ایک بیان میں آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ’سخت انتقام ان مجرموں کا منتظر ہے جنھوں نے (سلیمانی) اور دیگر شہیدوں کے خون سے گذشتہ رات اپنے ہاتھ رنگے ہیں۔‘۔ دوسری جانب خامنہ ای نے سلیمانی کی ہلاکت پر تین روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا ہے۔ سلیمانی کی ہلاکت کو ایران آسانی سے نہیں لے گا اور مبصرین کاخیال ہے کہ ایران ان کی موت پر جس بدلہ لینے کا بات کر رہا ہے اس کے بعد خطے میں کشیدگی کے اضافہ کا امکان ہے ۔


امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل سلیمانی اور دیگر ایران نواز ملیشیا کے اہلکار دو گاڑیوں میں بغداد کے ہوائے اڈے سے نکل رہے تھے جب ان کو امریکی ڈرون نے نشانہ بنایا۔ ڈرون نے گاڑیوں پر کئی میزائل برسائے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ اس حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔اطلاعات کے مطابق جنرل سلیمانی لبنان یا شام سے بغداد پہنچے تھے۔

پینٹاگون کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ’ ’امریکی افواج نے صدارتی حکم پر بیرون ملک امریکی اہلکاروں کے تحفظ کے غرض سے جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا ہے۔ یہ حملہ ایران کے مستقبل کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے ضروری تھا۔ امریکہ اپنے شہریوں اور اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ضروری قدم لینے کے لیے تیار ہے۔‘


امریکی صدر ٹرمپ نے جنرل سلیمانی کی ہلاکت کے بعد اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر امریکی جھنڈے کی تصویر لگائی، جس کے ردِ عمل میں کئی ایرانی سوشل میڈیا صارفین اپنے اکاؤنٹس سے بھی ایرانی جھنڈے کی تصویریں شیئر کر رہے ہیں۔

جنرل سلیمانی کی ہلاکت پر ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں امریکی اقدام کو ’عالمی دہشت گردی‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ اور ان کی قدس فورس خطے میں نام نہاد دولتِ اسلامیہ، النصرہ اور القائدہ سمیت دیگر تنظیموں سے لڑنے والی سب سے مؤثر قوّت تھی۔


جنرل سلیمانی سنہ 1998 سے پاسدارنِ انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ تھے۔ یہ یونٹ بیرونِ ملک خفیہ آپریشنز کرتا تھا۔ اس سے قبل انھوں نے 1980 کی دہائی میں ایران اور عراق کے درمیان لڑی جانے والی جنگ میں نام کمایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔