سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت: امریکہ، فرانس کے بعد اب برطانیہ نے بھی کی ہندوستان کی حمایت

برطانیہ کے وزیراعظم کیر اسٹارمر نے ہندوستان کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کے لیے حمایت کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ اور فرانس اس معاملہ پر پہلے ہی حمایت کا اعلان کر چکے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سلامتی کونسل کی فائل تصویر</p></div>

سلامتی کونسل کی فائل تصویر

user

قومی آواز بیورو

ہندوستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں مستقل رکنیت کے معاملہ میں اس وقت بڑی کامیابی ملی، جب برطانیہ کے وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے اس کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 69ویں اجلاس میں شرکت کی۔

کیر اسٹارمر نے کہا کہ یو این ایس سی کو ایک زیادہ نمائندگی کرنے والا ادارہ بننے کے لیے تبدیلی کی ضرورت ہے، جو کام کرنے کے لیے تیار ہو اور سیاسی طور پر غیر مؤثر نہ ہو۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ یو این ایس سی میں کسی افریقی ملک، برازیل، ہندوستان، جاپان، اور جرمنی کو بھی شامل کرنا چاہیے۔


خیال رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پہلے ہی ہندوستان کی یو این ایس سی میں مستقل رکنیت کے حق میں اپنے خیالات کا اظہار کر چکے ہیں۔ بائیڈن نے مودی کے ساتھ ملاقات کے دوران اس بات کی توثیق کی کہ امریکہ ہندوستان کی اہم آواز کو عالمی اداروں میں شامل کرنے کے لیے اصلاحات کی حمایت کرتا ہے۔

موجودہ وقت میں یو این ایس سی میں پانچ مستقل ارکان شامل ہیں، جوکہ روس، چین، فرانس، برطانیہ اور امریکہ ہیں۔ ان کے پاس کسی بھی ٹھوس تجویز کو ویٹو کرنے کا اختیار ہے۔ اسٹارمر نے اپنے بیان میں ہندوستان کے علاوہ دیگر ممالک کو بھی شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے تاکہ سلامتی کونسل کی فعالیت میں بہتری آ سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Sep 2024, 11:43 AM