اقوام متحدہ میں ہندوستان نے کینیڈا کو دکھایا آئینہ! کہا- ’اپنے ملک میں بنیاد پرستی اور عبادت گاہوں پر حملے روکے‘

ہندوستانی سفارت کار کا کہنا تھا، ’’کینیڈا میں عبادت گاہوں اور مذہبی اقلیتوں پر حملوں پر بھی روک لگائی جائے۔ نفرت انگیز جرائم اور نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کے لیے قوانین کو مضبوط کیا جائے‘‘

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

اقوام متحدہ: ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان جاری سفارتی تنازع کے درمیان ہندوستان نے اقوام متحدہ میں کینیڈا کو آئینہ دکھایا ہے۔ ایک بڑے سفارتی اقدام کے تحت ہندوستان نے اقوام متحدہ میں کینیڈا کو عبادت گاہوں پر حملوں اور نفرت انگیز جرائم کو روکنے کا مشورہ دیا۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے دوران ہندوستان کے علاوہ بنگلہ دیش اور سری لنکا کے سفارت کاروں نے بھی ایک قرارداد پر بحث کے دوران کینیڈا کو کچھ مشورے پیش کیے۔

اقوام متحدہ میں ہندوستان کے سفارت کار محمد حسین نے کہا، ’’ہندوستان کا کینیڈا کو مشورہ ہے کہ وہ اپنے گھریلو ڈھانچے کو مضبوط کرے، تاکہ آزادی اظہار کا غلط استعمال نہ ہو سکے، اس کے ساتھ ہی بنیاد پرستی کو فروغ ملنا بند ہو اور تشدد پر لگام لگائی جا سکے۔‘‘ ہندوستانی سفارت کار کا کہنا تھا ’’کینیڈا میں عبادت گاہوں اور مذہبی اقلیتوں پر حملے بھی بند ہونے چاہئیں۔ نفرت انگیز جرائم اور نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کے لیے قوانین کو مضبوط کیا جائے۔‘‘


بنگلہ دیشی سفارت کار عبداللہ الفرہاد نے کہا کہ کینیڈا کو نسل پرستی، نفرت پر مبنی جرائم اور تارکین وطن اور مسلم اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک کو روکنے کے لیے سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ بنگلہ دیش نے کینیڈا کو کاربن کے اخراج کو کم کرنے کا مشورہ بھی دیا اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون بڑھانے کو کہا۔

وہیں، سری لنکا کی سفیر تھیلینی جیاسیکرا نے کینیڈا کے حکام سے کہا کہ وہ تارکین وطن کارکنوں اور ان کے خاندانوں کی حفاظت کریں۔ نسل پرستی اور امتیازی پالیسیوں کی مخالفت کرنے اور تارکین وطن کارکنوں کے حقوق کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات ان دنوں خراب دور سے گزر رہے ہیں۔ دراصل، خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نِجر کو گزشتہ جون میں کینیڈا میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے وہاں کی پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر ہندوستان پر اس قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔ تاہم ہندوستان نے ٹروڈو کے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ اس کے بعد ہندوستان نے کینیڈین شہریوں کے لیے ویزا سروس معطل کر دی۔ تاہم حال ہی میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کی گئی ہیں۔


اب گزشتہ ہفتہ کو کینیڈین وزیر اعظم نے ایک بار پھر ہندوستان پر الزام لگایا اور 40 کینیڈین سفارت کاروں کے سفارتی استثنیٰ کو منسوخ کرنے کے ہندوستان کے فیصلے کو ویانا کنونشن کی خلاف ورزی قرار دیا۔ کینیڈا کے وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ اگر بڑے ممالک نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی تو صورتحال بہت خطرناک ہو جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔