جارحانہ پالیسیوں پر نظرثانی اور امن کے لیے ہندوستان اسرائیل پر دباؤ بنائے، لبنانی سفیر کی اپیل
لبنانی سفیر ربیع نرش نے کہا "اسرائیل کا 'اسٹیٹ ٹیررزم' میں شامل ہونا اسے کسی بھی تنظیم کو دہشت گرد قرار دینے کا اخلاقی یا قانونی حق عطا نہیں کرتا ہے"۔
لبنانی سفیر ربیع نرش نے اسرائیل کے غزہ اور لبنان پر حملوں کو لے کر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے تباہ کن قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجہ میں ہزاروں بے قصور افراد مارے گئے ہیں جبکہ لاکھوں لوگ بے گھر ہو کر دوسری جگہوں پر منتقل ہونے پر مجبور ہیں۔ یہ لڑائی پورے علاقے میں عدم استحکام پیدا کر رہی ہے۔ اس دوران نرش نے ہندوستان کے امن کے عمل میں اہم کردار ادا کرنے کی امید ظاہر کی ہے۔ ان کی یہ امید دونوں ممالک سے ہندوستان کے بہتر رشتے کی وجہ سے ہے۔
لبنانی سفیر ربیع نرش نے ہندوستان سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو پر ان کی جارحانہ پالیسیوں پر نظرثانی کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں تاکہ اس لڑائی کا پُرامن حل نکل سکے۔ انہوں نے حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کے الزامات کو بھی خارج کیا اور اسے ایک قانونی لبنانی سیاسی پارٹی بتایا، جو لبنان حکومت اور اس کی پارلیمنٹ میں نمائندگی کرتی ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ اسرائیل کا 'اسٹیٹ ٹیررزم' میں شامل ہونا اسے کسی بھی تنظیم کو دہشت گرد قرار دینے کا اخلاقی یا قانونی حق نہیں دیتا۔
فلسطین اور عرب زمین پر اسرائیلی قبضے کو مغربی ایشیا میں عدم استحکام اور تشدد کی اصل وجہ بتاتے ہوئے ربیع نرش نے کہا کہ یہ لڑائی حالیہ واقعات سے نہیں بلکہ 75 سال پہلے شروع ہوئے اسرائیلی قبضے سے جڑی ہے، جو آج تک جنگ کی وجہ بنی ہوئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیل نے کچھ دن قبل ہی لبنان کے اندر زمینی مہم شروع کی ہے۔ اس وجہ سے وہاں کے حالات اور خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ اسرائیل نے یہ حملہ حزب اللہ سربراہ کو مارنے کے بعد تیز کر دیا ہے۔ اس دوران حملے میں اب تک 2100 لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ 11 ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔