انسانی باقیات کی برآمدگی: کینیڈا میں ملکہ وکٹوریہ اور الزبیتھ دوم کے مجسمے تباہ

کینیڈا کے شہر ونے پیگ میں منعقدہ "ایوری چائلڈ میٹرس" ریلی کے دوران مظاہرین نے ملکہ وکٹوریہ اور الزبیتھ دوم کے مجسموں کو توڑ دیا

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

یو این آئی

اوٹاوا: کینیڈا کے شہر ونے پیگ میں منعقدہ "ایوری چائلڈ میٹرس" ریلی کے دوران مظاہرین نے ملکہ وکٹوریہ اور الزبیتھ دوم کے مجسموں کو توڑ دیا۔

سی بی ایس براڈکاسٹر نے اس بارے میں اطلاع دی ہے۔ یہ ریلی جمعرات کو نکالی گئی ، جس یوم کینیڈا بھی تھا۔ یہ دن ان بچوں کی یاد میں بھی منایا جاتا ہے جنھیں سابقہ رہائشی اسکولوں میں تعلیم کے لئے بھیجا گیا تھا لیکن بعد میں انہوں نے پورے کینیڈا میں متعدد غیر نشان زد بچوں کی قبریں دریافت کیں۔ بیسویں صدی میں ، ملکی بچوں کو زبردستی ایسے اسکولوں میں بھیجا گیا تاکہ وہ یوروپی کینیڈا کے معاشرے میں شامل ہوجائیں۔


ملکہ وکٹوریہ کا گرا یادگار مجسمہ منیٹوبا اسمبلی کے قریب ایک چوک پر تھا۔ مظاہرین نے مجسمے پر سرخ نشان چھوڑ دیے اور یہ لکھا ، “ہم بھی پہلے بچے تھے۔ انہیں گھر لے آئو۔‘‘ پولیس نے ایک مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔ نشریاتی ادارے کے مطابق ، گرفتار شخص شاید ان لوگوں سے ناراض تھا جنہوں نے ملکہ وکٹوریہ کی یادگار کو منہدم کیا تھا۔

مظاہرین نے ملکہ الزبتھ دوم کے ایک چھوٹے سے مجسمے کو بھی گرا دئیے ، جو کینیڈا کی ریاست کےصدر ہیں۔ سال 2015 میں ، کینیڈا کے ٹوتھ اینڈ اورری کانسلیشن کمیشن نے ثابت کیا کہ 1883 سے 1998 کے دوران تقریبا ڈیڑھ لاکھ ملکی نابالغوں نے جبری طور پر انضمام اسکول کے نظام میں چلے گئے ۔ اسکولوں میں تقریبا 3، 3،200 بچے فوت ہوگئے ، جو تپ دق سمیت متعدد بیماریوں کا مرکز تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔