ہنڈن برگ نے اب امریکی کمپنی پر بولا حملہ، 'روباکس' پر سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے کا لگایا الزام

ہنڈن برگ ریسرچ نے گیمنگ کمپنی پر رپورٹ جاری کرکے کہا ہے کہ اس نے وال اسٹریٹ کے لیے اپنے کی-میٹرکس کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا اور سرمایہ کاروں کو جھوٹ بولا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، ہنڈن برگ ایکس&nbsp;</p></div>

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، ہنڈن برگ ایکس

user

قومی آواز بیورو

 امریکی شارٹ سیلر فرم ہنڈن برگ ایک بار پھر سرخیوں میں آ گیا ہے۔ ناتھن اینڈرسن کی قیادت والی کمپنی نے اس مرتبہ کسی ہندوستانی نہیں بلکہ ایک امریکی فرم پر حملہ بولا ہے۔ ہنڈن برگ نے آن لائن گیمنگ پلیٹ فارم کمپنی 'روباکس' کو نشانے پر لیتے ہوئے سنگین الزام لگائے ہیں۔ اس سے جڑی ایک رپورٹ شارٹ سیلر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے جس میں کمپنی پر سرمایہ کاروں سے جھوٹ بولنے اور انہیں دھوکہ دینے کی بات کہی گئی ہے۔

'رائٹرس' کی ایک رپورٹ کے مطابق ہنڈن برگ نے آن لائن گیمنگ سیکٹر کی قد آور روباکس کو شارٹ کیا اور ایک ریسرچ رپورٹ جاری کرکے الزام لگایا ہے کہ گیمنگ کمپنی نے 42 فیصد تک کی-میٹرکس بڑھا چڑھا کر پیش کیا اور سرمایہ کاروں کو دھوکہ دیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر شارٹ سیلر کی پوسٹ کے مطابق ہنڈن برگ ریسرچ نے روباکس کے اسٹاک پر شارٹ پوزیشن لی ہے۔ کمپنی نے اپنی شارٹ پوزیشن اعلان کے ساتھ ایک ڈسکلیمر بھی پوسٹ کیا ہے۔


ناتھن اینڈرسن کی شارٹ سیلر فرم ہنڈن برگ ریسرچ نے روباکس کارپوریشن پر منگل کو رپورٹ جاری کر کہا ہے کہ کمپنی نے وال اسٹریٹ کے لیے اپنے کی-میٹرکس کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔ ہنڈن برگ نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیو گیم کمپنی اپنے پلیٹ فارم پر استعمال کنندگان کی تعداد کے بارے میں سرمایہ کاروں اور ریگولیٹرس سے جھوٹ بول رہی ہے۔ یہی نہیں اپنی رپورٹ میں 'روباکس: انفلیٹڈ کی میٹرکس فار وال اسٹریٹ اینڈ اے پیڈوفائل ہیلسکیپ فار کڈس' بھی لکھا ہے۔

ہنڈن برگ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ گیمنگ کمپنی کئی فعال یوزرس کے اعداد و شمار کو ان کی اصلیت کے مقابلے 25 سے 42 فیصد تک زیادہ دکھا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی Roblox بچوں پر غلط اثر ڈال رہا ہے اور بچوں تک پورنوگرافی، پُرتشدد مواد پہنچا رہا ہے۔  


رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روبکاس نے گزشتہ سہ ماہی میں قریب 8 کروڑ ڈیلی ایکٹیو یوزرس کے بارے میں جانکاری شیئر کی تھی اور کہا تھا کہ ہندوستان پر بھی اس کا بڑا فوکس ہے، لیکن یہ سچ نہیں ہے۔ روباکس گیمنگ پر لگائے گئے الزامات میں شارٹ سیلر نے کہا ہے کہ کمپنی میں شامل کئی لوگ یا بڑے سرمایہ کار لگاتار شیئروں کی فروختگی کر پیسہ نکال رہے ہیں۔ سال 2021 میں لسٹنگ کے بعد سے یہ انسائڈر 1.7 ارب ڈالر قیمت کے شیئروں کی فروختگی کر چکے ہیں۔ محض 12 مہینے میں انسائڈرس نے 15 کروڑ ڈالر قیمت کے اسٹاک فروخت کیے ہیں جس میں 11.5 کروڑ ڈالر کے اسٹاک خود کمپنی کے CEO نے بیچے ہیں۔

ہنڈن برگ کی اس رپورٹ کا اثر گیمنگ کمپنی کے شیئروں پر بھی دکھائی دینے لگا ہے اور ان میں 4 فیصد تک کی کمی درج کی گئی ہے۔ کاروبار کے دوران روباکس شیئر 4 فیصد سے زیادہ ٹوٹ کر 37.50 ڈالر کی سطح تک پہنچے تھے، حالانکہ مارکیٹ کلوزنگ تک گراوٹ کی رفتار تھوڑی کم ہوئی اور یہ 2.13 فیصد پھسل کر 40.41 ڈالر کی سطح پر بند ہوئے۔ بتا دیں کہ آن لائن گیمنگ پلیٹ فارم روباکس کی شروعات سال 2004 میں کی گئی تھی اور اس کا صدر دفتر کیلیفورنیا میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔