حزب اللہ کا اسرائیل پر بڑا حملہ، ملٹری بیس پر ڈرون کی بارش، 4 فوجی ہلاک اور 70 زخمی

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے ڈرون حملے پر کہا "کوئی ڈرون بغیر کسی وارننگ کے اسرائیلی فضائی سرحد کے اندر کیسے آ سکتا ہے۔ ہمیں بہتر تحفظ کرنی چاہیے تھی"۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

 حزب اللہ نے اتوار کو اسرائیل پر سب سے شدید ڈرون حملہ کیا ہے۔ اسرائیل کے بنیامینا ملٹری بیس کو حزب اللہ نے اپنا نشانہ بنایا جس میں 4 اسرائیلی فوجیوں کی موت ہوئی ہے جبکہ 70 فوجی زخمی ہیں۔ زخمیوں میں 7 کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ سبھی زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے اسپتال پہنچایا گیا۔ اسرائیلی فوج نے فوجی اہلکاروں کے کنبہ کو واقعہ کی اطلاع دے دی ہے۔ اسرائیل پر حزب اللہ کا یہ سب سے بڑا حملہ مانا جا رہا ہے۔ آئی ڈی ایف نے بھی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کے ڈرون سے اتوار کی شام ملٹری بیس کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے کہا کہ ہم اس معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔ کوئی بھی ڈرون بغیر کسی وارننگ کے اسرائیلی فضائی سرحد کے اندر کیسے آ سکتا ہے۔ ہمیں بہتر تحفظ کرنی چاہیے تھی۔ حزب اللہ نے اسرائیل کے حیفہ شہر کو نشانہ بناتے ہوئے تقریباً 25 راکیٹ اور میزائلیں داغیں۔

حزب اللہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس نے آئی ڈی ایف کے ٹریننگ بیس پر ڈرون کی بارش کر دی ہے۔ حزب اللہ نے یہ بھی کہا کہ اس نے ان جگہوں پر حملہ کیا ہے جہاں پر اسرائیلی فورس کے فوجی موجود تھے۔ یہ فوجی لبنان پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔


اسرائیلی دفاعی فوج نے الزام لگایا ہے کہ حزب اللہ اسکول اور یو این کی عمارت کے آس پاس میں راکیٹ داغ رہا ہے۔ اس نے 6 اکتوبر کے دن بھی ایک اسکول سے محض کچھ ہی دوری پر کم سے کم 25 راکیٹ داغے تھے۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے آگے کہا کہ اس طرح کے حملوں کو روکنے کے لیے اسرائیلی دفاعی فوج کو مسلسل اپنے آپریشن کو چلاتے ہی رہنا ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ اسرائیل اب غزہ میں حماس اور لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیل اس مہینے کی ابتدا میں ایران کی طرف سے ہوئے حملے کا جواب دینے کی فراق میں بھی ہے۔ حالانکہ اس نے یہ نہیں بتایا ہے کہ یہ کب اور کیسے ہوگا۔ ایران نے بھی کہا ہے کہ وہ کسی بھی اسرائیلی حملے کا جواب دینے کے لیے بالکل تیار ہے۔ حماس کے ساتھ جنگ کے ایک سال بعد بھی اسرائیل تقریباً روزانہ غزہ پر حملے کر رہا ہے جس میں بے قصور لوگوں کی بھی جانیں جا رہی ہیں۔ ہفتہ کی دیر رات نصرت کیمپ میں ایک گھر پر حملہ کیا گیا جس میں 8 لوگوں کی موت ہو گئی۔