اسرائیلی حملوں کے پیش نظر حسن نصراللہ کی تدفین خفیہ مقام پر انجام دی گئی، لبنان میں جنگ کی شدت

اسرائیلی حملے میں جان بحق ہونے والے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو جمعہ کے روز ایک خفیہ مقام پر دفن کر دیا گیا۔ یہ اقدام نصراللہ کے جنازے پر اسرائیلی حملے کے خوف سے کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>حسن نصراللہ (فائل)، تصویر  ٹی وی گریب</p></div>

حسن نصراللہ (فائل)، تصویر ٹی وی گریب

user

قومی آواز بیورو

بیروت: اسرائیلی حملے میں جان بحق ہونے والے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو جمعہ کے روز ایک خفیہ مقام پر دفن کر دیا گیا۔ یہ اقدام نصراللہ کے جنازے پر اسرائیلی حملے کے خوف سے کیا گیا ہے۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق حزب اللہ سے منسلک ایک ذریعے نے بتایا کہ نصراللہ کی تدفین عارضی طور پر ایک خفیہ جگہ پر کی گئی ہے تاکہ ممکنہ اسرائیلی حملے سے بچا جا سکے۔

لبنان کے ایک سرکاری اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حزب اللہ نے لبنانی حکومت کے ذریعے امریکہ سے نصراللہ کے جنازے پر حملہ نہ ہونے کی ضمانت حاصل کرنے کی کوشش کی، تاہم بیروت میں جاری مسلسل اسرائیلی حملوں کے باعث ایسی کوئی ضمانت حاصل نہ ہو سکی۔


دریں اثنا، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے تہران میں جمعہ کی نماز کے بعد اپنے خطاب میں نصراللہ کے لیے لفظ بھائی کا استعمال کرتے ہوئے انہیں لبنان کا روشن ستارہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ نصراللہ مسلمانوں کی ایک بلند اور واضح آواز تھے اور ان کی شہادت کے بعد ان کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوگا۔ خامنہ ای نے کہا، "میرے بھائی نصراللہ میرے فخر کا باعث تھے، وہ مظلوموں کے حق میں بہادری سے کھڑے رہتے تھے۔ ان کی شہادت سے ان کا راستہ اور ان کی گونجتی ہوئی آواز ہمیشہ کے لیے ہمارے درمیان موجود رہے گی۔‘‘

خیال رہے کہ حسن نصراللہ 27 ستمبر کو اسرائیلی حملے کے دوران بیروت میں حزب اللہ کے ایک خفیہ بنکر میں زہریلے دھوئیں سے دم گھٹنے کی وجہ سے جان بحق ہو گئے تھے۔ اسرائیلی چینل 12 نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ اس حملے میں نصراللہ کا خفیہ بنکر تباہ ہو گیا تھا، جس کی وجہ سے 64 سالہ نصراللہ کی موت ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی حملے میں 80 سے 85 بنکر بسٹر بم استعمال کیے گئے تھے، جو زمین کی گہرائی میں موجود پناہ گاہوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔


حزب اللہ کے ذرائع کے مطابق نصراللہ کے جسم پر کسی قسم کے بیرونی زخموں کے نشانات نہیں تھے اور وہ زہریلے دھوئیں کے باعث دم گھٹنے سے فوت ہوئے۔ حملے کی شدت سے بنکر کے قریب 30 فٹ گہرا گڑھا ہو گیا تھا، جو اسرائیلی بنکر بسٹر بموں کی تباہ کاری کو ظاہر کرتا ہے۔

وہیں، لبنان میں موجودہ جنگی صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے اور حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث خطے میں صورتحال مزید بگڑنے کا خدشہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔