گائیوں کی نسل بہتر کرنے کی کوشش، برازیل سے سانڈ درآمد کرے گا ہریانہ!

دھنكڑ نے بتایا کہ برازیل مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار کی ٹیکنالوجی کے لحاظ سے دنیا میں پہلے مقام پر ہے اور ہریانہ نے اس کی مدد سے ریاست میں ایک ’سینٹر آف ایکسی لینس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: ہریانہ حکومت نے گائے کی نسل میں بہتری کرکے دودھ کی پیداوار میں ’نمبر ون‘ ریاست بننے کے لئے برازیل سے سانڈوں کودرآمد کرنے اور غیر پیداواری جانوروں کو مرحلہ وار طریقے سے الگ تھلگ کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔

ریاست کے وزیر زراعت اوم پرکاش دھنكڑ نے ’یو این آئی‘ کو بتایا کہ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لئے دودھ کی پیداوار بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور اگلے چند برسوں میں وہ ملک کا نمبر ون دودھ پیداواری ریاست بن جائے گا۔

دھنكڑ نے بتایا کہ برازیل مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار کی ٹیکنالوجی کے لحاظ سے دنیا میں پہلے مقام پر ہے اور ہریانہ نے اس کی مدد سے ریاست میں ایک ’سینٹر آف ایکسی لینس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہریانہ نے اسرائیل کے تعاون سے باغبانی کے سیکٹر میں پہلے ہی ’سینٹر آف ایکسی لینس ‘ قائم کیا ہوا ہے۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری (مویشی پروری) ڈاکٹر سنیل کمار گلاٹی نے بتایا کہ ریاستی حکومت گائے میں نسل بہترکرکے دودھ کی پیداوار بڑھانے کے لئے برازیل سے چار سانڈ درآمد کرے گی۔ یہ سانڈ ’گیر‘ نسل کے ہوں جن کو اپریل تک درآمد کر لیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔