نہر سوئز سے دیو ہیکل جہاز کو نہیں نکالا جاسکا، پٹرول اور سامان کی سپلائی متاثر ہونے کا اندیشہ
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریسکیو ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ بندش چند دنوں یا ہفتوں تک بھی جاری رہ سکتی ہے جس سے ممکنہ طور پر عالمی سطح پر سپلائی نیٹ ورک کو دھچکا لگے گا۔
قاہرہ: نہر سوئز میں پھنسا ہوا دیو ہیکل بحری جہاز اب تک نکالا نہیں جاسکا ہے جس سے یوروپ سے ایشیا سامان پہنچانے کا بحری راستہ بند ہوگیا۔ کئی بحری جہاز راستے میں ہی رک گئے ہیں جبکہ آئل ٹینکرز کے شپنگ ریٹس دوگنے ہوگئے ہیں۔ دنیا بھر میں تیل کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ حکام کے مطابق جہاز کا رخ موڑ کر نہر میں راستہ بنانے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریسکیو ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ بندش چند دنوں یا ہفتوں تک بھی جاری رہ سکتی ہے جس سے ممکنہ طور پر عالمی سطح پر سپلائی نیٹ ورک کو دھچکا لگے گا اور کاروباریوں کو افریقہ کے جنوبی سرے کے آس پاس کارگو جہازوں کو بھیجنا پڑے گا۔ ایک بڑے آپریٹر ہپگ لائیڈ نے بتایا کہ ’’اس کے پانچ جہازوں کو روکا گیا ہے اور وہ اب ممکنہ طور پر دوسرا مقام ڈھونڈ رہے ہیں‘‘۔
مصر کی نہرِ سوئز اتھارٹی (ایس سی اے) نے کہا کہ وہ ایم وی ایور گیون، جو 400 میٹر (1300 فٹ) لمبا جہاز ہے جو منگل کے روز ریت کے طوفان میں پھنس گیا تھا، کو نکالنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں جس کے لئے ٹیگ بوٹس، ڈریجرز اور بھاری مشینریز تعینات کردی گئی ہیں تاہم اب تک جہاز اپنے مقام سے ہلا تک نہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔