غزہ: خان یونس کے پناہ گزیں کیمپ پر اسرائیل کے میزائل حملے میں 40 فلسطینی جان بحق
حماس کا سنٹر بتا کر بے گھر فلسطینیوں سے بھرے کیمپ پر کیے گئے حملے کے نتیجہ میں 20 ٹنٹوں میں آگ لگ گئی اور 30 فٹ تک گہرے گڈھے بن گئے
غزہ میں جنگ بندی کے لیے ہو رہی بات چیت کے درمیان اسرائیل مسلسل اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ معصوم فلسطینیوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں اور پوری دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اس درمیان غزہ پر اسرائیل کا ایک اور وحشیانہ حملہ ہوا ہے جس میں 40 فلسطینی جان بحق اور 65 زخمی ہوئے ہیں۔ یہ حملہ فلسطینی علاقے کے جنوب میں ایک انسانی بستی پر کیا گیا۔ اس حملے کی جانکاری غزہ کی شہری تحفظ ایجنسی نے دی ہے جبکہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے اس علاقے میں حماس سنٹر کو نشانہ بنایا ہے۔ حالانکہ اسرائیلی فوج نے جنگ شروع ہونے سے پہلے اسے محفوظ علاقہ قرار دیا تھا۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں ہزاروں فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔
مقامی لوگوں اور ڈاکٹروں نے بتایا کہ خان یونس کے پاس المواسی میں ایک ٹنٹ کیمپ میں 4 میزائلوں سے حملہ کیا گیا۔ یہ کیمپ بے گھر فلسطینیوں سے بھرا ہوا ہے۔ غزہ شہری ایمرجنسی سروس کے مطابق میزائل حملے کے بعد 20 ٹنٹوں میں آگ لگ گئی اور 9 میٹر (30 فٹ) تک گہرے گڈھے بن گئے۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں جن کا علاج کیا جا رہا ہے۔
حماس نے اسرائیلی فوج کے اس بیان کو جھوٹا قرار دیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں پر حملے کیے گئے۔ حماس نے اپنے بیان میں کہا "یہ ایک واضح جھوٹ ہے۔ اس کا مقصد ان سنگین جرائم کو صحیح ٹھہرانا ہے۔ ہم نے کئی بار انکار کیا ہے کہ اس کا کوئی بھی رکن شہری مجمع میں موجود نہیں ہے۔ نہ ہی ان کا فوجی مقاصد سے استعمال کر رہے ہیں۔"
غور طلب رہے کہ 2023 کو حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیل پر بڑا حملہ کیا تھا جس میں 1200 اسرائیلیوں کی موت ہوگئی تھی ساتھ ہی اس کے 250 شہریوں کو یرغمال بھی بنا لیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسرائیل نے حماس کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے غزہ پر مسلسل وحشیانہ حملے کیے۔ ان حملوں میں اب تک 40900 سے زیادہ بے قصور فلسطینیوں کی جانیں جا چکی ہیں جس میں معصوم بچوں کی تعداد بھی کافی زیادہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔