عراق اور افغانستان میں جنگ کا آغاز کرنے والے سابق امریکی وزیر دفاع ڈونلڈ رمزفیلڈ کا انتقال

افغانستان اور عراق میں جنگ کا آغاز کرنے والے امریکہ کے سابق وزیر دفاع ڈونلڈ رمزفیلڈ 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

ڈونلڈ رمزفیلڈ کے افغانستان دورے کی فائل تصویر / Getty Images
ڈونلڈ رمزفیلڈ کے افغانستان دورے کی فائل تصویر / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

واشنگٹن: سابق صدر جارج بش جونیئر کے دور میں افغانستان اور عراق میں جنگ کا آغاز کرنے والے امریکہ کے سابق وزیر دفاع ڈونلڈ رمزفیلڈ 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ رمزفیلڈ کے اہل خانہ کی جانب سے ان کی موت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

جارج ڈبلیو بش کے دور اقتدار میں امریکی فوج کے انچارجوں میں سے رمزفیلڈ سب سے زیادہ سخت مجاز اور دیدہ زیب مانے جاتے تھے۔ تختہ پلٹ کے ذریعے عراق پر امریکی فوج کے قبضہ کے بعد وہاں لوٹ مار کئے جانے کے الزامات کو رمزفیلڈ نے یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ ’ایسے حالات میں اس طرح کی چیزیں ہو جانا معمولی بات ہے۔‘


اس کے علاوہ عراق کی ابو غریب جیل اور گوانتاناموبے میں قیدیوں پر بہیمانہ تشدد کے واقعات کے سبب بھی رمزفیلڈ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ عراق میں جنگ کی مذمت کرنے کے لئے سڑکوں پر نکلنے والے لاکھوں افراد پر تشدد کو رمزفیلڈ نے اور اس وقت کے نائب صدر ڈک چینی نے بش کی ’دہشت گردی کے خلاف جنگ‘ کا نام دے دیا تھا۔

ان کے اہل خانہ نے کہا کہ رمزفیلڈ نے 2006 میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد نہ صرف اپنی میراث کے دفاع میں کئی سال گزارے بلکہ سافٹویئر کی دنیا میں بھی کام دیا۔ حتی کہ انہوں نے سولیٹیئر ایپ (تاش کا کھیل) کو بھی متعارف کرایا۔ ان کا انتقال نیو میکسیکو کے ٹیوس نامی قصبہ میں ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔