غیر ملکی فوج خلیجی ممالک سے رہے دور : حسن روحانی
ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا کہ غیر ملکی فوج ہمارے علاقے میں صرف پریشانی پیدا کرے گی اور اس سے ہمارے خط کے لوگوں میں عدم تحفظ کا ماحول تیار ہوگا۔
تہران: ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکی فوج کو سعودی عرب بھیجنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تلخ انداز میں کہا ہے کہ غیر ملکی فوج خلیج کے لئے خطرہ ہے اور انہیں باہر ہی رہنا چاہیے۔
بی بی سی نیوز رپورٹ کے مطابق حسن روحانی نے کہا کہ غیر ملکی فوج اپنے ساتھ ہمیش مصیبتیں لاتی ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ نے سعودی عرب میں دو پٹرولیم ریفائنری میں ڈرون حملے کے بعد وہاں اپنی فوج بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔ دونوں ہی ملک اس حملے کے لئے ایران کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ حسن روحانی نے کہا کہ ایران آنے والے دنوں میں اقوام متحدہ میں خلیجی ممالک کے لئے نئی امن پہل کی تجویز رکھے گا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے جوہری معاہدہ توڑنے کے بعد سے امریکہ اور ایران کے تعلقات میں تلخی آ گئی ہے۔ واضح رہے کہ 14 ستمبر کو سعودی کی دو پٹرولیم ریفائنری میں ہوئے ڈرون حملے کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے لی تھی لیکن سعودی اور امریکہ اس کے لئے ایران کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔ ایران نے اگرچہ خود پر عائد الزامات کو مسترد کیا ہے۔
ایران-عراق کے درمیان 1980-1988 کے دوران ہونے والی جنگ کی سالگرہ کے موقع پر حسن روحانی نے کہا، "غیر ملکی فوج ہمارے علاقے میں صرف پریشانی پیدا کرے گی اور اس سے ہمارے خط کے لوگوں میں عدم تحفظ کا ماحول تیار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی اس علاقے میں غیر ملکی فوج کی تعیناتی کی گئی تھی اور انہیں ہمارے علاقے سے دور رہنا چاہیے۔ "
انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ سنجیدہ ہے تو انہیں ہمارے علاقے میں اپنی فوج نہیں بھیجنی چاہیے۔ وہ جتنا ہمارے ملک اور علاقے سے دور رہیں گے یہاں اتنی ہی زیادہ سیکورٹی ہوگی۔ امن معاہدے پر انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں تجویز پیش کریں گے۔ صدر حسن روحانی نے اگرچہ اس بارے میں زیادہ کچھ کہنے سے انکار کیا لیکن انہوں نے کہا کہ ہرمز کی خلیج میں مختلف ممالک کے تعاون سے امن قائم کیا گیا ہے۔
حسن روحانی نے کہا کہ ایران ہمسایہ ممالک کی طرف سے ماضی میں کی گئی غلطیوں سے سبق لے کر آگے بڑھنے کے لئے ہمیشہ تیار ہے۔ ہم اس تاریخی موقع پر اپنے پڑوسی ممالک کے لئے یہ اعلان کرتے ہیں کہ ہم ان سے دوستی کے لئے تعاون کا ہاتھ بڑھاتے ہیں۔
یمن کے حوثی باغیوں نے بھی امن کی پہل کرتے ہوئے کہا کہ وہ سعودی عرب میں کسی طرح کے حملے نہیں کریں گے۔ یمن کے اقوام متحدہ میں خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھ نے بیان جاری کرکے کہا کہ اس موقع کا فائدہ اٹھا کر تشدد کو کم کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Sep 2019, 7:10 PM