اسپین میں سیلاب سے حالات سنگین، 200اموات، ایمرجنسی رسپانس ٹیم کے 1000 اراکین متاثرہ علاقوں میں تعینات

محکمہ موسمیات نے جنوب مغرب میں واقع ساحلی علاقوں میں شدید بارش کو لے کر ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے۔ سائنسدانوں نے اسپین میں موسلادھار بارش کے لیے 'دانا' طوفان کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

اسپین میں سیلاب نے گزشتہ 50 سالوں کا ریکارڈ توڑتے ہوئے سنگین شکل اختیار کر لی ہے جس سے ہنگامی حالت پیدا ہو گئی ہے۔ اس قدرتی قہر میں یہاں اب تک 200 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ سیلاب سے سب زیادہ متاثر ویلنسیا شہر ہے جہاں سب سے زیادہ لوگوں کی جانیں گئی ہیں۔ خطرے کو دیکھتے ہوئے افسران نے وارننگ جاری کردی ہے۔ افسران نے بتایا کہ کچھ علاقوں میں سڑکیں ٹوٹ گئی ہیں جس سے ہنگامی خدمات نہیں پہنچ پا رہی ہیں۔

اسپین کی فوج کے ایمرجنسی ریسپانس یونائٹیڈ کے تقریباً 1000 اراکین کو متاثرہ علاقوں میں تعینات کر دیا گیا ہے جو بچاؤ اور صفائی کے کاموں میں مدد کر رہے ہیں۔ حالانکہ کئی علاقوں میں بجلی کی کمی اور فون نیٹ ورک درہم برہم ہونے سے امدادی کام میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اسپین کے محکمہ موسمیات نے ملک کے جنوب مغرب میں واقع ساحلی علاقوں میں شدید بارش کو لے کر ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ہُلیوا میں مسلسل 12 گھنٹوں تک 140 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے وہیں دیگر علاقوں میں بھی بارش کے لیے آرینج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ رائے سینا، آندے والو اور کونڈاڈو علاقوں میں بارش کے لیے آرینج جبکہ طوفانوں کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔


موسم سائنسدانوں نے اسپین میں موسلادھار بارش کے لیے 'دانا' طوفان کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ تب ہوتا ہے جب ایک ٹھنڈی ہوا کا نظام بحیرہ روم کے گرم پانی سے ٹکراتا ہے جبکہ اس کے اثرات مقامی ہوتے ہیں۔ اسی طرح کے واقعات نے 1966 اور 1957 میں تباہی مچائی تھی، اس وقت ٹوریا ندی میں زبردست طغیانی تھی اور اس نے ویلنسیا شہر کو تباہ و برباد کر دیا تھا۔

ملک میں سیلاب سے ہوئی تباہی اور صورت حال پر صدر پیڈرو سانچیز نے اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا " پورا اسپین ان لوگوں کے درد کو محسوس کر سکتا ہے جو اس سیلاب میں اپنے اہل خانہ کو تلاش کرنے کی جدوجہد -کر رہے ہیں۔ ہم آپ کی مدد کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ ہم سبھی ضروری وسائل استعمال کر رہے ہیں تاکہ اس تباہی سے جلد از جلد باہر نکلا جا سکے۔ لوگوں کو گھروں اور کاروں سے نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ سیلاب سے تباہ علاقوں میں 1100 فوج کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔