امریکہ: شراب فیکٹری میں فائرنگ، پانچ ملازمین کی موت
پولیس کو جائے وقوعہ پر چھ لاشیں ملی ہیں جن میں ایک 51 سالہ حملہ آور کی بھی ہے۔ اس نے پہلے اپنے پانچ ساتھیوں کو گولی مار دی اور پھر اس نے خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی۔
واشنگٹن: امریکہ کے وِسكونسن ریاست میں ایک شراب کمپنی کی فیکٹری کے ملازم نے فائرنگ کر کے اپنے پانچ ساتھیوں کو قتل کر دیا اور بعد میں خود بھی خود کشی کر لی۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ یہ واقعہ بدھ کے روز شراب کمپنی مولسن كورس کے ملواوُكی احاطے میں ہوئی۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر گَیوِن هیٹرسلی نے ملازمین کو ای میل بھیج کر بتایا کہ حملہ آور کمپنی ایک سرگرم ملازم تھا۔
ملواوُكی پولیس محکمہ نے بتایا کہ پولیس کے پاس فائرنگ کے واقعہ کے سلسلے میں بہت سے فون کال آئے۔ فائرنگ کے واقعہ بین الاقوامی وقت کے مطابق رات 20.08 بجے پیش آیا۔ پولیس کو جائے وقوعہ پر چھ لاشیں ملی جن میں ایک 51 سالہ حملہ آور کی بھی تھی۔ اس نے پہلے اپنے پانچ ساتھیوں کو گولی مار دی اور اس کے بعد خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی۔
محکمہ پولیس کو اب تک فائرنگ کے پیچھے کا مقصد کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے جس میں فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن اور ایک دیگر بیورو اس کی مدد کر رہا ہے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وِسكونسن میں فائرنگ میں عوام کی موت کے بارے میں نامہ نگاروں کی جانب سے پوچھے جانے پر انہوں نے کہا، ’ہمارا دل ان کے لیے ناخوش ہے۔ ہم اپنی تعزیتیں پیش کرتے ہیں۔ یہ ایک خوفناک واقعہ ہے‘۔ غور طلب ہے کہ مولسَن كورس کی فیکٹری کے احاطے کا ایک اہم سیاحتی توجہ بھی ہے جو شہر کے امیر کی تاریخ کی مثال ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔