مشرقی وسطیٰ میں بھڑکی آگ جہنم کے دروازے کھول رہی ہے: اقوام متحدہ کے سربراہ  کا بیان

دوسری جانب 2 اکتوبر 2024کو اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے اسرائیل میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے کی مذمت کرتے ہوئے مشرقی وسطیٰ کی بگڑتی  ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ گوٹیرس نے بدھ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں مشرقی وسطیٰ کی صورتحال پر یہ بات کہی۔

گوٹیریس نے کہا، "مشرق وسطی میں آگ تیزی سےبھڑک رہی ہے، میں نے سلامتی کونسل کو لبنان کی تباہ کن صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا تھا، جیسا کہ  میں  نے گزشتہ ہفتے کونسل کو بتایا کہ تھا   بلیو لائن میں برسوں سے تناؤ دیکھا جا رہا ہے لیکن اکتوبر کے بعد سے فائرنگ کا دائرہ، گہرائی اور شدت بڑھ گئی ہے۔‘‘


انہوں نے کہا کہ انہوں  نے پہلے بھی اس بات پر زور دیا ہے کہ لبنان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے ۔ گوٹیرس نے کہا کہ مشرقی وسطیٰ کی صورتحال میں ڈرامائی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ اتنا ڈرامائی ہے کہ وہ حیران ہیں کہ اس کونسل کے ذریعہ قرارداد 1701 کے ساتھ قائم کردہ فریم ورک میں کیا بچا ہے۔

اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا، "جیسا کہ میں نے اپریل 2024 میں ایرانی حملے کے حوالے سے کہا تھا، اب میں وہی کہہ رہا ہوں۔ میں ایک بار پھر ایران کے اسرائیل پر بڑے میزائل حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ یہ حملے ستم ظریفی کی بات ہے کہ فلسطینی عوام کے مصائب کو کم کرنے کے لیے کچھ نہیں کرتے۔"


انہوں نے کہا کہ حماس کے ذریعہ  اسرائیل پر حملہ ہوئے تقریباً ایک سال گزر چکا ہے۔ اس کے بعد اسرائیل کے اقدامات سے غزہ میں فلسطینی عوام کو جو مصائب کا سامنا کرنا پڑا ہے وہ تصور سے باہر ہے۔ غزہ میں فوری جنگ بندی کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے حماس سے تمام مغویوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔

دوسری جانب 2 اکتوبر 2024کو اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے اسرائیل میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔ اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے کہا کہ ملک نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریس کو نان گراٹا قرار دیتے ہوئے ان پر اسرائیل میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ کاٹز نے کہا کہ جو کوئی بھی ایران کے اسرائیل پر حملے کی مذمت نہیں کرسکتا وہ اسرائیل میں داخل ہونے کا حقدار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوٹیرس نے ابھی تک حماس کی طرف سے 7 اکتوبر کو ہونے والی نسل کشی اور جنسی مظالم کی مذمت نہیں کی۔