جمال خشوگی کی ’ایپل گھڑی‘ نے ریکارڈ کئے قتل کے ثبوت!

سعودی صحافی جمال خشوگی 2 اکتوبر سے گمشدہ ہیں، ان کے قتل کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے اور الزام سعودی عرب پر لگ رہا ہے، اب نئے ثبوتوں کے منظر عام پر آنے کے بعد کھلبلی پیدا ہونا طے ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ترکی میں واقع سعودی عرب قونصل خانہ سے گمشدہ ہوئے ’واشنگٹن پوسٹ ‘ کے سعودی نژاد صحافی جمال خشوگی کی گمشدگی کے معاملہ میں کچھ آڈیو اور ویڈیو شواہد منظر عام پر آئے ہیں۔ نئے انکشافات کے بعد مبینہ طور پر قتل کے اس معمہ میں سعودی عرب کا کردار مشکوک نظر آ رہا ہے۔

ایک ترک اخبار کے حوالہ سے کہا جا رہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خشوگی کی اپیل گھڑی (ایپل واچ) میں ان کے قتل کے تمام ثبوت درج ہو گئے ہیں۔ دراصل جب جمال خشوگی 2 اکتوبر کو جس وقت ترکی میں واقع سعودی عرب کے قونصل خانے گئے تھے تو انہوں نے اپنی ایپل واچ کو آن کر لیا تھا۔

واضح رہے کہ جمال کے گمشدہ ہونے کے بعد سعودی عرب پر دنیا کا دباؤ بڑھ رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس نے اس معاملہ میں جانچ کا بھروسہ دیا ہے۔ خود امریکہ بھی اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس حوالہ سے سعودی حکومت سے گفت و شنید بھی کر چکے ہیں۔

جمال خشوگی کے قتل کا خدشہ تو پہلے ہی ظاہر کیا جا چکا ہے لیکن سعودی عرب لگاتار اس الزام کی تردید کرتا آرہا ہے۔ اب جانچ کے بعد جو حقائق سامنے آئے ہیں ان کے مطابق سعودی قونصل خانہ میں جمال خشوگی کو پہلے بری طرح زدو کوب کیا گیا اور پھر قتل کر دیا گیا۔اس واردات کے سارے واقعات و آواز ان کی ایپل واچ کے ذریعہ ان کے فون اور انٹرنیٹ (آئی کلاؤڈ) پر سیو (محفوظ ) ہو گئے۔ اخبار کا دعویٰ ہے کہ جولوگ قتل میں ملوث ہیں ان کی بھی آواز ریکارڈ ہوئی ہے۔ جمال خشوگی کے سعودی قونصل خانہ میں جانے کی ویڈیو فوٹیج بھی منظر عام پر آ چکی ہے۔ حالانکہ سعودی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جمال وہاں سے فوراً چلے گئے تھے اور ان کے ساتھ قونصل خانہ کے اندر کچھ نہیں ہوا۔

جمال خشوگی کی منگیتر کے مطابق ان کا فون قونصل خانہ کے باہر سیکورٹی اہلکاروں کے پاس موجود تھا۔ جب زدو کوب کرنے والوں کو اس بات کا احساس ہوا کہ ان کی آواز ان کی گھڑی کے ذریعہ موبائل میں ریکارڈ ہو گئی ہے تو انہوں نے موبائل میں پاس ورڈ ڈال کر اسے کھولنے کی کوشش کی، لیکن انہیں کامیابی نہیں مل سکی۔ اس کے بعد انہوں نے زبردستی جمال کا انگوٹھا موبائل پر لگوایا اور موبائل کو کھول کر آڈیو فائلز ڈلیٹ کر دیں۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق جمال کو 15 لوگوں کی ایک ٹیم نے زد و کوب کیا اور ان کی لاش کے ٹکڑے کر ڈالے۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق آڈیو میں جمال کے چیخنے کی آواز سنی جاسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ دوسرے افراد کی آواز بھی سنی جا سکتی ہے جو عربی زبان میں باتیں کر رہے ہیں۔

عالمی برادری خاموش نہ بیٹھے: ایمنسٹی انٹرنیشنل

دریں اثنا، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ سعودی حکام کے ہاتھوں حکومت مخالفین کی سرکوبی پر خاموش نہ بیٹھیں اور سعودی صحافی کے قتل کے راز کا پتہ لگانے کے لئے ریاض پر دباؤ ڈالیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی مشرق وسطی سے متعلق تحقیقاتی امور کی سربراہ لین معلوف نے کہا ہے کہ سعودی صحافی خشوگی کے قتل کے بارے میں تحقیقات اور ذمہ دار افراد کے خلاف خواہ وہ جس عہدے یا مقام پر ہوں، قانونی کارروائی کئے جانے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ خشوگی کا قتل دنیا کے کسی بھی علاقے میں انسانی حقوق کے طرفداروں اور سعودی حکومت کے مخالفین کے لئے خطرے کی ایک گھنٹی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔