تیونس میں ہنگامی حالت میں ایک ماہ کی توسیع

تیونس میں پہلی بار 24 نومبر 2015 کو ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا تھا۔ صدر کے محافظ کی بس پر بم حملے کے بعد، جس میں 12 محافظ مارے گئے تھے۔ جس کے بعد ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>تیونس کے صدر قیس سعید، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تیونس کے صدر قیس سعید، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

تیونس: تیونس کے صدر قیس سعید نے ملک میں ہنگامی حالت کو مزید ایک ماہ تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جمہوریہ تیونس (جے آر ٹی) کے آفیشل گزٹ جرنل نے گزشتہ روز یہ اطلاع دی ہے کہ قیس سعید نے ملک میں نافذ ہنگامی حالت کو مزید ایک ماہ تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کا اطلاق یکم جنوری سے 30 جنوری 2023 تک ہوگا۔

تیونس میں پہلی بار 24 نومبر 2015 کو ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا تھا۔ صدر کے محافظ کی بس پر بم حملے کے بعد، جس میں 12 محافظ مارے گئے تھے۔ جس کے بعد ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔


تیونس میں ہنگامی قانون حکام کو غیر معمولی اختیارات کی اجازت دیتا ہے، بشمول گھر میں نظربندی، سرکاری میٹنگز پر پابندی، کرفیو لگانا، میڈیا کی نگرانی، اور عدلیہ کی اجازت کے بغیر میڈیا سنسرشپ پر پابندی۔ صدر نے اس سے قبل 18 فروری کو رواں سال کے آخر تک ملک میں نافذ ایمرجنسی کو بڑھا دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔