ڈونالڈ ٹرمپ کے خون میں آکسیجن کی کمی، ڈیکسامیتھاسن کا ڈوز دیا گیا
ڈاکٹروں کے بیان کے فوراً بعد ہی صدر کے چیف آف اسٹاف مارک میڈو نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صدر ٹرمپ کی حالت انتہائی تشویشناک تھی اور اگلے 48 گھنٹے ان کی صحت کے لحاظ سے بہت اہم ہوں گے۔
واشنگٹن: جان لیوا کورونا وائرس سے متاثر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کی ٹیم نے کہا ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ کے خون میں آکسیجن کی سطح کم ہونے کے بعد انہیں آکسیجن دی گئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق ڈونالڈ ٹرمپ کو ڈیکسامیتھاسن کی دوائیں بھی دی گئیں، جس سے ان کی حالت مستحکم ہے اور وہ جلد صحت یاب ہو کر وائٹ ہاؤس واپس آجائیں گے۔ والٹرریڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سینٹر کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے پریس کانفرنس میں صحافیوں کو یہ اطلاع دی۔
ڈونالڈ ٹرمپ کو کورونا سے متاثر پائے جانے کے بعد جمعہ کے روزعلاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ امریکی صدر کا علاج کرنے والے ڈاکٹر برائن گیری بالڈی نے کہا کہ آکسیجن کی سطح کم ہونے کے بعد ہفتہ کے روز 74 سالہ صدر کو ڈیکسامیتھاسن کا ڈوز دیا گیا تھا۔ ڈونالڈ ٹرمپ کے خون میں آکسیجن کی سطح فی الحال معمول پر ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق ڈیکسامیتھاسن کی دوا کورونا وائرس کے ان مریضوں کو دی جانی چاہیے جن کی حالت تشویشناک ہے۔
ڈاکٹروں کے بیان کے فوراً بعد ہی صدر کے چیف آف اسٹاف مارک میڈو نے کہا کہ ’’گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صدر ٹرمپ کی حالت انتہائی تشویشناک تھی اور اگلے 48 گھنٹے ان کی صحت کے لحاظ سے بہت اہم ہوں گے۔ ہم اب بھی واضح طور پر نہیں کہہ سکتے کہ وہ کب تک صحت یاب ہوسکیں گے‘‘۔ خیال رہے جمعرات کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ کیا کہ وہ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ ایک ایسے وقت میں کورونا میں مبتلا ہوئے ہیں جب صدارتی انتخابات میں اب صرف ایک ماہ باقی بچے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ہاتھرس سانحہ: مدد مانگتی ہے یہ حوّا کی بیٹی... سہیل انجم
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔