تاناشاہ امریکہ نے ایرانی وزیر خارجہ کو ویزا دینے سے کیا انکار
امریکی حملہ میں ایرانی جنرل سلیمانی کی ہلاکت کے بعد پوری دنیا میں کشیدگی کاماحول ہے۔ اس کشیدگی کے درمیان امریکہ نے ایرانی وزیر خارجہ کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے لئے ویزا دینے سے انکار کر دیا
امریکہ نے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کونیو یارک میں اقوام متحدہ کےہونے والے اجلاس میں شرکت سے روکنے کے لئے ان کو ویزا جاری نہیں کیا ہے۔ امریکہ کے اس اقدام کے بعد پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ 1947 کے اقوام متحدہ کے معاہدہ کے مطابق امریکہ کو بیرونی سفارتکاروں کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے لئے ویزا دینا ہوگا لیکن واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ سلامتی، دہشت گردی اور خارجہ پالیسی کی بنیاد پر ویزا دینے سے انکار کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی وزارت خارجہ نے اس پر کوئی فوری رد عمل دینے سے انکار کر دیا ہے لیکن اقوام متحدہ میں ایرانی سفارت کار نے کہا ہے کہ ’’ہم نے میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں لیکن ہمیں کوئی آفیشیل پیغام نہیں ملا ہے کہ وزیر خارجہ جواد ظریف کو ویزا دینے سے انکار کر دیا گیا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں حصہ لینا چاہتے تھے اور اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کا پروگرام جنرل سلیمانی کی ہلاکت سے پہلے کا ہے۔
امریکہ نے ویزا دینے سے اس لئے انکار کیا ہے کیونکہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں ظریف کی شرکت سے جنرل سلیمانی کےقتل کے بعد امریکہ کے لئے مشکلیں پیدا ہو سکتی ہیں۔ایران نے امریکہ پر ریاستی دہشت گردی کا الزام لگایا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ظریف ستمبر میں نیو یارک گئے تھے اور انہوں نے عالمی رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔