امریکہ: جونتینتھ تہوار پر کئی جگہ ہوئے مظاہرے، لاکھوں شرکا نے ’جارج فلائیڈ‘ کو یاد کیا
19 جون 1865 کو امریکہ میں باٖضابطہ طور پر غلامی کی روایت کا خاتمہ ہوگیا تھا، اسی کی یاد میں جونتینتھ تہوار منایا جاتا ہے۔ اس سال غلامی کے خاتمہ کے 155 برس مکمل ہونے پر پورے ملک میں جشن منایا گیا۔
واشنگٹن: امریکہ میں غلامی کے خاتمے کے 155 برس مکمل ہونے پر جشن منانے کے لئے ملک کے مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر لاکھوں مظاہرین نے شرکت کی۔ جونتینتھ امریکہ کاایک پرانا تہوار ہے جو ملک میں غلامی کے خاتمے کی علامت کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر نسل پرستی کے خلاف امریکہ کے شکاگو، آکلینڈ، نیویارک، واشنگٹن ڈی سی، سیئٹل، سین فرانسسکو سمیت متعدد شہروں میں لوگوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ’’اب انصاف، لوگوں کو طاقت اور جارج فلائیڈ‘‘ کے نام کے نعرے لگائے۔ مظاہرین نے ’’بلیک لائیوز میٹر‘‘ کے بینر تلے جارج فلائیڈ کی تصاویر کے ساتھ احتجاج کیا۔
دراصل امریکہ کے منی پولس شہر میں 25 مئی کو سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کی پولیس حراست میں موت ہوگئی تھی۔ فلائیڈ پر فرضی بل کے ذریعے ادائیگی کا الزام تھا۔ ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں میں کافی ناراضگی ہے۔ اس ویڈیو میں ایک سفید فام پولیس افسر جارج فلائیڈ نامی سیاہ فام آدمی کی گردن پر گھٹنے ٹیک کر اسے دباتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ اس کے چند منٹ بعد 46 سالہ جارج فلائیڈ کی موت ہوگئی تھی۔ جارج فلائیڈ کی موت کے بعد پولیس بربریت اور سماجی ناانصافی کے خلاف امریکہ، برطانیہ، ڈنمارک، جرمنی، فرانس، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور کناڈا سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 19 جون 1865 کو امریکہ میں باٖضابطہ طور پر غلامی کی روایت کا خاتمہ ہوگیا تھا اس دن امریکی فوج کے میجر جنرل گارڈن گرینگر نے ٹیکساس میں سیاہ فام غلاموں کے ایک گروپ کو بتایا کہ 65۔1861 تک چلی خانہ جنگی ختم ہوگئی ہے اور صدر ابراہم لنکن کے ذریعے کیے گئے 1863 میں آزاد اعلامیہ کے تحت انہیں آزاد کیا جاتا ہے۔
امریکہ میں جب 11 جون کو بڑے پیمانے پر نسل پرستی کے خلاف مظاہرے ہو رہے تھے اس وقت صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 19 جون کو ٹلسا شہر میں ایک ریلی منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ ٹرمپ یہ ریلی مارچ میں کرنے والے تھے لیکن کووڈ-19 کی وجہ سے اس پر پابندی لگادی گئی تھی۔ ٹرمپ نے ریلی کے لئے تاریخ کے علاوہ جو جگہ منتخب کی تھی اس پر بھی کافی ہنگامہ ہوا۔ ’ٹلسا وہی جگہ ہے جہاں 1921 میں سیاہ فاموں کے ساتھ امریکی تاریخ میں سب سے خوفناک قتل عام ہوا تھا۔ اس قتل عام میں تقریباً 300 لوگ مارے گئے تھے‘۔
اس ہنگامے کے بعد امریکی صدر نے ریلی کی تاریخ 20 جون کردی لیکن ریلی کی جگہ ٹلسا ہی مقرر ہے۔ جونتینتھ تہوار کا نام جون اور نائنتینتھ (19) کو ملاکر بنا ہے۔ سال 1865 میں ماہ جون کی 19 تاریخ کو ہی امریکہ میں غلامی کی روایت کا خاتمہ ہوا تھا۔ اسے ’لبریشن ڈے اور انڈیپنڈنس ڈے‘ کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔
اس وقت کے امریکی صدر ابراہم لنکن نے ایک مقدمہ آزادی جاری کیا تھا جس نے تمام غلاموں کو باضابطہ طور پر دو سال قبل ہی رہا کردیا تھا۔ لیکن اس پر عمل درآمد کرنے میں وقت لگا۔ ٹکساس وفاقی ریاستوں میں سے ایک تھی۔ غلاموں کو رکھنے والی ریاستوں کا ایک گروہ جو خانہ جنگی میں امریکی حکومت کے خلاف لڑا تھا ۔ ٹیکساس فوج کے سامنے خودسپردگی کرنے والی اور افریقی امریکی عوام کو غلامی سے آزاد کرنے ولی آخری ریاست تھی۔
یہ بھی پڑھیں : ڈیزل-پٹرول ہوا بے قابو، لگاتار 14ویں دن قیمتوں میں اضافہ
امریکہ کے 50 ریاستوں میں سے 46 اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا جونتینتھ کو باضابطہ طور پر مناتے ہیں، لیکن شہری حقوق کی تنظیموں کے برسوں کے مطالبے کے باوجود یہ تاریخ ابھی تک قومی تعطیل نہیں بن سکی ہے۔ گزشتہ چند روز میں ایپل، ماسٹرکارڈ، دی نیویارک ٹائمز، نائکی اور ٹوئٹر سمیت متعدد بڑی کمپنیوں نے اس دن کو چھٹی قرار دے دیا ہے۔ اس کے علاوہ نیشنل فٹ بال لیگ آف امریکہ نے بھی جونتینتھ کو تعطیل قرار دی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔