گوگل کے نیویارک اور کیلیفورنیا کے دفتر میں اسرائیل کے خلاف مظاہرہ، 9 ملازمین گرفتار

احتجاج کرنے والے ملازمین کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیک کمپنیاں اسرائیلی حکومت کی حمایت کر رہی ہیں، ایسی حالت میں جبکہ اسرائیل اور غزہ کے درمیان جنگ جاری ہے، کسی ایک ملک کو ٹیکنالوجی دینا کیا صحیح ہے؟

گوگل، تصویر آئی اے این ایس
گوگل، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

امریکہ  کی جانب سے اسرائیل کو ٹیکنالوجی فراہم کیے جانے کے خلاف گوگل کے سی ای او کے دفتر میں ایک مظاہرہ ہوا ہے، جس میں پولیس نے مظاہرہ کرنے والے 9 لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ تمام گرفتار شدگان گوگل کمپنی کے ملازمین ہیں جو اسرائیل کو ٹیکنالوجی فراہم کیے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے نیویارک میں کمپنی کے دفتر میں احتجاج کر رہے تھے۔ جبکہ گوگل کے کیلیفورنیا کے دفتر میں بھی اسی طرح کے ایک مظاہرے کی خبر ہے۔ دراصل گوگل کمپنی اسرائیلی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، جس کے خلاف کچھ ملازمین نے احتجاج کرنا شروع کر دیا۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ کے مطابق گوگل آفس میں احتجاج کرنے والے ملازمین کا دعویٰ ہے کہ امریکی ٹیک کمپنیاں اسرائیلی حکومت کی حمایت کر رہی ہیں۔ احتجاج کرنے والوں نے سوال کیا ہے کہ ایسی حالت میں جبکہ اسرائیل اور غزہ کے درمیان جنگ جاری ہے، کسی ایک ملک کو ٹیکنالوجی دینا صحیح ہے؟ مظاہرین کے ترجمان جین چنگ نے بتایا ہے کہ دونوں دفاتر سے 9 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ احتجاج کرنے والے ایک ملازم نے ویڈیو ریکارڈ کر کے شیئر کر دی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نیویارک پولیس نیویارک میں واقع گوگل کے دفتر آتی ہے اور مظاہرین کو پرسکون رہنے کے لیے کہتی ہے اور احتجاج کرنے والی جگہ سے نہ جانے پر انہیں گرفتار کرنے کا الٹی میٹم دیتی ہے۔ اس کے بعد جب ملازمین پولیس کی بات نہیں مانتے ہیں تو انہیں حراست میں لے لیا جاتا ہے۔


جبکہ گوگل کے ترجمان نے کہا کہ کمپنی کی پالیسی کے خلاف احتجاج کرنے والے ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ دیگر ملازمین سے ہاتھا پائی کرنے والے ملازمین کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ یہ مظاہرہ منگل (16 اپریل) کو نیویارک اور کیلیفورنیا میں گوگل کے دونوں دفاتر میں ہوا۔ ملازمین کا مطالبہ ہے کہ گوگل کو اپنا 1.2 بلین امریکی ڈالر کا معاہدہ واپس لے لینا چاہیے، جو اس نے ایمیزون کے ساتھ مل کر کیا ہے۔ ایمیزون اسرائیلی حکومت کو کلاؤڈ سروس اور ڈیٹا سروس فراہم کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔