کورونا وائرس: اب تک چین میں 3012، اٹلی میں 109 اور امریکہ میں 11 افراد ہلاک
چین میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 80409 اور اٹلی میں 3089 ہو گئی ہے۔ اس وائرس کی وجہ سے کئی ممالک نے اپنے یہاں سفر سے متعلق ایڈوائزری جاری کر ہوائی سفر پر نگرانی سخت کر دی ہے۔
چین میں پھیلے خوفناک کورونا وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 3012 جبکہ بدھ تک متاثرین کی تعداد 80409 تک جاپہنچی ہے۔ چین کی صحت انتظامیہ نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ انتظامیہ نے ساتھ ہی کہا کہ انہیں 139 نئے کیس کی اطلاعات ملی ہیں ۔ نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے تمام اموات صوبہ ہبوئی میں ہوئی ہیں۔ بدھ تک 2189 لوگوں کو اسپتال سے چھٹی دی جا چکی ہے اور اب تک 52045 لوگوں کو علاج کے بعد اسپتال سے چھٹی مل چکی ہے جبکہ 25352 لوگوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ کمیشن نے کہا کہ 522 افراد پر اب بھی اس انفیکشن کا شبہ ہے۔ بدھ کو صوبہ زیژیانگ میں کورونا وائرس کے دو نئے کیس سامنے آئے ہیں۔ ہانگ کانگ میں 43، مکاؤ میں 9 اور تائیوان میں 12 افراد کو علاج کے بعد اسپتال سے چھٹی دی جا چکی ہے۔
دوسری طرف اٹلی میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 109 جبکہ اس وبا سے متاثرین کی تعداد 3089 ہوگئی ہے۔ قومی شہری سیکورٹی ایجنسی کے سربراہ ینجیلو بوریلی نے کہا’’گزشتہ 24 گھنٹوں میں 116 لوگوں کا اس بیماری سے کامیاب علاج کیا جا چکا ہے۔ لیکن ساتھ ہی مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 109 تک پہنچ گئی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ملک میں 3089 افراد اس بیماری سے متاثر ہو چکے ہیں۔ قومی شہری سیکورٹی ایجنسی کے مطابق کل 1497 افراد اس کے شکار ہوئے ہیں جبکہ 73 افراد کا علاج کے دوران موت ہوئی ہے۔ بدھ کی شام کو وزیر اعظم گیوسیپ كونٹے اور وزیر تعلیم لوسیا ازولینا نے ایک مشترکہ ٹیلی ویژن کانفرنس میں اعلان کیا کہ ملک بھر میں تمام اسکول اور یونیورسٹی 15 مارچ تک بند رہیں گے۔
اُدھر امریکہ کے کیلی فورنیا میں کورونا وائرس سے اس ملک میں مرنے والوں کی تعداد 11 تک پہنچ گئی ہے۔ پلیسر کاؤنٹی نے ایک بیان جاری کرکے کہا’’پلےسر کاؤنٹی عوامی صحت کو یہاں رہنے والے ایک شخص کی کورونا وائرس سے مرنے کی اطلاع ملی ہے۔ یہ شخص دوسرا ایسا کیس تھا جس میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اور کیلی فورنیا میں اس وائرس کے مرنے کا یہ پہلا معاملہ ہے‘‘۔ پلیسر کاؤنٹی کے ڈاکٹر ایمی سسون نے کہا’’ہم مریض کے اہل خانہ کے تئیں اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ ہمیں مزید کیسوں کی توقع ہے، یہ موت اس بیماری سے لڑنے کی ہماری کوششوں میں ایک بدقسمت واقعہ ہے جسے ہم کبھی نہیں دیکھنا چاہتے تھے‘‘۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔