سری لنکا میں ہوا دھماکہ کرائسٹ چرچ کا بدلہ: وزارت دفاع

وزارت دفاع کے سکریٹری ہیما سری فرنانڈو نے میڈیا کو بتایا کہ شروعاتی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملک میں جو کچھ بھی ہوا اس کے پیچھے کا مقصد نیوزی لینڈ میں مساجد پر ہوئے حملہ کا بدلہ ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

سری لنکا میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے بعد یہ سوال کئی پلیٹ فارم پر اٹھ رہے تھے کہ کیا یہ حملے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے کا بدلہ ہیں؟ اب اس تعلق سے سری لنکا کے وزارت دفاع کے سکریٹری نے ایک بڑا بیان دیا ہے جس میں انھوں نے کہا کہ ’’جو کچھ بھی سری لنکا میں ہوا اس کے پیچھے کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں پر ہوا حملہ ہے۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ شروعاتی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کولمبو میں جو کچھ ہوا وہ اس غصہ کا اظہار ہے جو نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ کے بعد پیدا ہوا۔

سری لنکائی حکومت نے گزشتہ اتوار کو ایسٹر کے موقع پر ملک میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کی وجہ سے ہوئی تباہی کو تصور سے بھی پرے قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’خفیہ جانکاری پہلے مل جانے کے باوجود ملک میں بڑی تعداد میں موجود چرچ کو سیکورٹی مہیا کرنا تقریباً ناممکن تھا۔‘‘ وزیر دفاع ہیماسری فرنانڈو نے منگل کے روز یہ بیان مقامی میڈیا کے سامنے دیا۔

خبروں کے مطابق سری لنکا میں جو بم دھماکے ہوئے اس کے لیے ذمہ دار شدت پسند گروپ نیشنل توحید جماعت (این ٹی جے) کو مانا جا رہا ہے۔ حالانکہ کسی گروپ نے سیدھے طور پر ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ فرنانڈو کا کہنا ہے کہ ’’ان حملوں کی جانکاری پہلے مل جانے کے بعد بھی گزشتہ اتوار کو اتنی زیادہ تعداد میں موجود چرچ کو سیکورٹی فراہم کرنا ممکن نہیں تھا۔‘‘ انھوں نے سنڈے ٹائمز سے کہا کہ حکومت نے یہ سوچا نہیں تھا کہ اتنے بڑے پیمانے پر حملے کو انجام دیا جائے گا۔ فرنانڈو نے مزید کہا کہ ملک کی خفیہ ایجنسیوں نے حکومت کو پہلے ہی مطلع کر دیا تھا کہ ملک میں ایک چھوٹا لیکن طاقتورکریمنل گروپ سرگرم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔