سیرل رامافوسا دوبارہ جنوبی افریقہ کے صدر منتخب، جولیس ملیما کو شکست

جنوبی افریقہ کی حکمراں پارٹی افریقن نیشنل کانگریس (اے این سی) کے لیڈر سیرل رامافوسا کو جمعہ کے روز قومی اسمبلی نے اگلے پانچ سال کے لیے ملک کا صدر منتخب کر لیا

<div class="paragraphs"><p>جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا / آئی&nbsp;اے&nbsp;این ایس</p></div>

جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا / آئیاےاین ایس

user

قومی آوازبیورو

کیپ ٹاؤن: جنوبی افریقہ کی حکمراں پارٹی افریقن نیشنل کانگریس (اے این سی) کے لیڈر سیرل رامافوسا کو جمعہ کے روز قومی اسمبلی نے اگلے پانچ سال کے لیے ملک کا صدر منتخب کر لیا۔ قومی اسمبلی کی پہلی نشست کی صدارت کرنے والے چیف جسٹس ریمنڈ زونڈو نے اعلان کیا کہ رامافوسا کو صدارتی انتخاب جیتنے کے لیے 283 ووٹ حاصل ہوئے، جب کہ دوسرے نامزد امیدوار جولیس ملیما کو 44 ووٹ ملے۔

صدر کے طور پر دوبارہ منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں، رامافوسا نے کہا کہ انہوں نے اپنے دوبارہ انتخاب کو ایک عظیم ذمہ داری کے طور پر قبول کیا۔ وہ ان لوگوں کے ساتھ بھی کام کرے گا جنہوں نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ مئی کے آخر میں ہونے والے عام انتخابات کے نتائج نے واضح کر دیا ہے کہ ملک کے عوام اپنے لیڈروں سے مل کر کام کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔


رامافوسا نے کہا، ’’ہمارے لوگ اپنے ووٹوں کے ذریعے امید کرتے ہیں کہ غیر نسل پرستی اور غیر جنس پرستی پر مبنی، امن و انصاف پر مبنی جمہوری معاشرے کے مقاصد حاصل کرنے کے لئے؛ استحکام کو یقینی بنانے اور غربت، بے روزگاری اور عدم مساوات کے ٹریپل چیلنجوں سے نمٹنے اور سب کے لیے خوشحالی حاصل کرنے کے لئے، تمام جماعتیں آئین کے فریم ورک کے اندر مل کر کام کریں گی۔‘‘

71 سالہ رامافوسا نے زور دے کر کہا کہ متعدد جماعتوں کے اتفاق رائے سے بننے والی قومی اتحاد کی حکومت ’دو یا تین جماعتوں کا بڑا اتحاد نہیں ہے۔‘‘

قبل ازیں جمعہ کے روز، اے این سی اور مرکزی اپوزیشن پارٹی، ڈیموکریٹک الائنس (ڈی اے) نے قومی اتحاد کی حکومت بنانے کے لیے ایک معاہدہ کیا اور معاہدے کے ضمن میں رامافوسا کو ڈی اے کی حمایت سے دوبارہ منتخب کیے جانے کی امید تھی۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 29 مئی کو ہونے والے عام انتخابات میں، اے این سی نے قومی اسمبلی کی 400 نشستوں میں سے 159 نشستیں حاصل کیں، جو پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں پہلی بار اپنی 30 سالہ واضح اکثریت کو برقرار رکھنے کے لیے درکار 50 فیصد سے بھی نیچے آ گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔