تیروں سے قتل کا معمہ، اب تک 5 لاشیں برآمد، جانیں کہاں؟

جرمن صوبے باویریا کے ایک گیسٹ ہاؤس میں تین مہمانوں کی تیروں کی مدد سے پراسرار ہلاکت کا معمہ مزید پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔ اب پولس کو مزید دو خواتین کی لاشیں ملی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

ڈی. ڈبلیو

جرمن پولس کے مطابق مزید دو لاشیں ان تین افراد میں سے ایک کے اپارٹمنٹ سے ملی ہیں، جو پساؤ شہر کے ایک گیسٹ ہاؤس میں مردہ حالت میں ملے تھے اور ان کی لاشوں میں تیر پیوست تھے۔ پولس کو ان تین لاشوں کے قریب سے دو کمانیں بھی ملی تھیں۔ جرمن شہر پساؤ میں ریاستی پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا اب دونوں خواتین کی لاشیں ویٹینگن شہر سے ملی ہیں۔ پساؤ میں مردہ حالت میں ملنے والی ایک30 سالہ خاتون بھی اسی شہر میں رہتی تھی۔

پساؤ میں ملنے والی تین لاشوں میں سے ایک مرد کی تھی اور دو خواتین کی۔ مرد کی عمر 53 سال تھی اور دونوں خواتین کی عمریں 33 اور 30 برس۔ یہ تینوں مہمان گزشتہ جمعے کی شام ایک سفید پک اپ ٹرک میں سوار ہو کر اس گیسٹ ہاؤس میں شب گزاری کے لیے آئے تھے۔ پھر ہفتے کی صبح جب اس گیسٹ ہاؤس کے ملازمین کو ان کی لاشیں ان کے کمرے سے ملیں تو ان میں تیر بھی چبھے ہوئے تھے اور ساتھ ہی دو کمانیں بھی ان کے نزدیک پڑی ہوئی تھیں۔


پاساؤ میں ریاستی دفتر استغاثہ کے حکام نے ان لاشوں کے پوسٹ مارٹم کا حکم دے دیا ہے، جن کی رپورٹیں اسی ہفتے ایک دو روز میں سامنے آ جائیں گی۔ پولس کے تفتیشی ماہرین کو امید ہے کہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹوں کے بعد یہ بات سمجھنے میں کچھ آسانی ہو سکے گی کہ ایک ہی کمرے میں ان تینوں افراد کی موت کیسے اور کن حالات میں ہوئی۔

لاشوں میں تیر کیوں چبھے ہوئے تھے؟

پولس کے مطابق بظاہر اس امر کے کوئی شواہد نہیں کہ ان پانچوں انسانی اموات میں کسی چھٹے فرد کا کوئی ہاتھ تھا۔ اس کے علاوہ یہ بھی غیر واضح ہے کہ دو مختلف وفاقی صوبوں سے تعلق رکھنے والے ان افراد کا آپس میں کیا تعلق تھا۔ مزید یہ کہ اگر ان ہلاکتوں میں کوئی چھٹا فرد ملوث نہیں تھا تو مرنے والوں میں سے کس نے ممکنہ طور پر کس کو قتل کیا؟


جو ایک اور سوال پولس کے لیے معمہ بنا ہوا ہے، وہ یہ ہے کہ ان لاشوں میں تیر کیوں چبھے ہوئے تھے اور آیا اس مرد اور دونوں خواتین کی موت تیر لگنے سے ہی ہوئی تھی؟ پولس نے اس گیسٹ ہاؤس کے ان متوفی مہمانوں کے کمرے سے ملنے والی دونوں کمانیں شہادتی مواد کے طور پر اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔

جرمنی کی شوٹنگ اور تیر اندازی کے کھیل کی قومی تنظیم کے مطابق ملک میں تیر اندازی کے لیے استعمال ہونے والی کمانیں خریدنے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور 18 سال سے زائد عمر کا کوئی بھی فرد ایسے تیر کمان خرید سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔