برطانیہ میں کورونا کی صورت حال پھر تشویش ناک، دوبارہ لاک ڈاؤں کا اعلان

برطانیہ میں کورونا وائرس پھر بے قابو ہو گیا ہے، جس کے پیش نظر وزیر اعظم بورس جانسن نے دو دسمبر تک کے لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

لندن: برطانیہ میں کورونا وائرس پھر بے قابو ہو گیا ہے، جس کے پیش نظر وزیر اعظم بورس جانسن نے دو دسمبر تک کے لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ برطانیہ میں کورونا کے متاثرین کی تعداد دس لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے اور ملک میں 20000 کورونا کیسز کی یومیہ تصدیق کی جا رہی ہے۔ بی بی سی اردو کے مطابق اس لاک ڈاؤں کے دروان غیر ضروری دکانیں اور ریسٹورینٹس اور بارز بند رہے گے، تاہم موسم بہار کے برعکس سکولز، کالجز اور یونیورسٹیاں کھلی رہے گیں۔ علاوہ ازیں، سفر پر بھی پابندی عائد رہے گی۔

ایک مہینہ کے لاک ڈاؤں کا اعلان کرنے سے قبل بورس جانسن نے اپنی وزرا کونسل کےک ساتھ طویل میٹنگ کی، جس میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے لوگوں کی بڑھتی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا۔ برطانہ میں یومیہ 20000 مریضوں کی تشخیص کی جا رہے ہے اور 31 جنوری سے 31 اکتوبر کے درمیان یہاں 1011660 پازیٹو کیس پائے گئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران برطانیہ میں کورونا کے 21915 نئے معاملہ سامنے آ چکے ہیں۔ خیال رہے کہ فرانس، بیلجیم، پرتگال، آسٹریلیا اور جرمنی پہلے ہی کورونا کی ممکنہ دوسری لہر کے پیش نظر سخت پابندیاں عائد کر چکے ہیں۔


برطانوی وزیر اعظم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں متاثرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث قومی صحت کے ادارے نیشنل ہیلتھ سروسز پر پڑنے والے بوجھ کی وجہ سے 'طبی اور اخلاقی تباہی' سے بچنے کے لیے یہ اقدام ضروری تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ لاک ڈاؤن کے تحت عائد پابندیاں دو دسمبر سے نرم ہونا شروع ہو گی اور علاقوں میں مرحلہ وار نظام کے تحت معمولات زندگی دوبارہ بحال کیے جائیں گے۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانس کا کہنا تھا ' ملک میں اس برس کرسمس تہوار کچھ مختلف ہو گا، شاید بہت زیادہ مختلف ہو، لیکن میں یہ دلی خواہش اور امید ہے کہ سخت اقدامات اپناتے ہوئے ہم کرسمس کے موقع پر ملک بھر میں خاندانوں کو ایک ساتھ اکٹھا ہونے کی اجازت دے سکیں گے۔'

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔