ٹرمپ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تصدیق، اسپیکر نینسی پیلوسی نے دیا بڑا بیان
بائڈن نے بغیر ٹرمپ کا نام لیے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’ہمارا صدر قانون سے اوپر نہیں ہے۔ انصاف عوام کی خدمت کے لیے ہوتا ہے۔ کسی طاقتور انسان کو بچانے کے لیے نہیں۔‘‘
امریکہ کے کیپٹل ہل تشدد معاملہ پر ٹرمپ کی پریشانیاں کسی بھی صورت کم ہوتی ہوئی نظر نہیں آ رہی ہیں۔ امریکی پارلیمنٹ میں ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے سے متعلق بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ امریکی پارلیمنٹ میں ہاؤس آف ریپریزنٹیٹو کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اس کی تصدیق کر دی ہے اور جلد ہی اس سلسلے میں کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔ نینسی پیلوسی کے مطابق ڈیموکریٹ اراکین پارلیمنٹ ٹرمپ کے خلاف ایوان میں تحریک عدم اعتماد پیش کریں گے جو کہ 6 جنوری کو امریکی پارلیمنٹ پر ہوئے حملے کو لے کر لایا جائے گا۔ اس حملہ کے لیے ٹرمپ کو ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے اور پوری دنیا میں ان کی تنقید ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کیوں نہ کہوں: آپ خود اشیا ہیں کیونکہ کوئی چیز مفت نہیں ملتی
یہاں قابل ذکر ہے کہ اگر تحریک عدم اعتماد ہاؤس آف ریپریزنٹیٹو میں پاس ہو جاتا ہے تو یہ سماعت کے لیے سینیٹ جائے گا۔ سینیٹ میں رکن جوری کی طرح کام کریں گے اور ٹرمپ کو بری کرنے کا قصوروار ٹھہرانے کے لیے ووٹنگ کریں گے۔ اگر ٹرمپ کو قصوروار ٹھہرایا جاتا ہے تو انھیں عہدہ سے ہٹا دیا جائے گا اور نائب صدر ان کی جگہ صدر کا عہدہ سنبھالیں گے۔ اس وقت مائک پینس امریکہ کے نائب صدر ہیں۔
واضح رہے کہ ویسے بھی 20 جنوری کو نومنتخب امریکی صدر جو بائڈن صدارتی عہدہ سنبھال لیں گے۔ انھوں نے ٹرمپ کے تعلق سے جاری سرگرمیوں کے درمیان ایک بیان دیا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’امریکہ کا قانون کسی طاقتور انسان کو بچانے کے لیے نہیں ہے۔‘‘ دراصل بائڈن نے بغیر ٹرمپ کا نام لیے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’ہمارا صدر قانون سے اوپر نہیں ہے۔ انصاف عوام کی خدمت کے لیے ہوتا ہے۔ کسی طاقتور انسان کو بچانے کے لیے نہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔