سوڈان میں خانہ جنگی: صدارتی محل اور ملٹری کمانڈ سینٹر پر منحرف ریپیڈ ایکشن فورس کا قبضہ! فوج کی تردید

سوڈانی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریپیڈ ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے جنرل کمانڈ، ملٹری مینوفیکچرنگ ہیڈ کواٹر اور صدارتی محل پر قبضے کے جھوٹے دعوے کر رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ</p></div>

تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ

user

قومی آواز بیورو

خرطوم: سوڈان کی مسلح افواج نے بغاوت کرنے والی ریپیڈ ایکشن فورس کے کمانڈ سینٹر پرکنٹرول کی تردید کی ہے۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریپیڈ ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے جنرل کمانڈ، ملٹری مینوفیکچرنگ ہیڈ کواٹر اور صدارتی محل پر قبضے کے جھوٹے دعوے کر رہی ہے۔ جبکہ ان کے فوجی اور افسران بغیر علاج کےسڑکوں زخمی حالت میں پڑے ہیں اور ان کی قیادت چھپ گئی ہے۔ مسلح افواج کا کہنا ہے کہ تمام مسائل جلد حل ہوجائیں گے اور بغاوت کو کچل دیا جائے گا۔

ریپڈ سپورٹ فورسز نے ہفتے کےروزسوڈان میں مسلح افواج اور ایئر نیویگیشن کے جنرل کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر پراپنے کنٹرول کےساتھ ساتھ ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی پبلک اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹر پر بھی اپنے قبضے کا دعویٰ کیا تھا۔

بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ ریپیڈ ایکشن فورس کی افواج نے خود مختار کونسل کے صدر عبد الفتاح البرہان کے مقام کے ٹھکانے کے بارت میں بھی بتایا اور دعویٰ کہا کہ انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مروی میں مصری افواج کے بارے میں ریپیڈ ایکشن فورسز نے کہا ہے کہ وہ سکیورٹی کے حالات پرسکون ہونے کے ساتھ ہی "مصری شہریوں کو ان کی قیادت کے حوالے کرنے کے لئے تیار ہیں۔


دوسری طرف سوڈانی فوج نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ ریپیڈ ایکشن سپورٹ فورس کے انٹلیجنس کے سربراہ میجر جنرل الخیر ابو مریدات منحرف ہونے کے بعد ان کے ساتھ شامل ہوگئے ہیں۔ فوج نے فیس بک پر کہا کہ ابو مریدات نے محکمہ انٹیلی جنس کے حوالے کیا گیا ہے۔

اس تناظر میں سوڈان ٹریبیون اخبار نے اطلاع دی ہے کہ فوج کے درمیان جھڑپوں اور دارفور کے صوبے میں نیالہ شہروں میں ریپیڈ فورس اور فوج کے درمیان جھڑپوں میں سویلین اموات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اخبار نے الفشر ایجوکیشنل اسپتال میں ایک پیرامیڈک کے حوالے سے بتایا ہے کہ 16 زخمی اسپتال لائے گئے ہیں جن میں سے کچھ کی حالت خطرناک ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔