چین طیارہ حادثہ: 132 افراد میں سے کوئی زندہ نہیں بچا

چین کی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ طیارے میں 123 مسافر اور عملے کے 9 ارکان سوار تھے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ چائنا ایسٹرن کے بیڑے کے تمام 737-800 طیاروں کو گراؤنڈ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

چین میں طیارہ حادثہ کے بعد جنگل میں لگی آگ/ یو این آئی
چین میں طیارہ حادثہ کے بعد جنگل میں لگی آگ/ یو این آئی
user

یو این آئی

بیجنگ: چین کے مشرقی علاقے میں پیر کو گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے ملبے سے کوئی بھی زندہ نہیں ملا ہے۔ یہ اطلاع ریسکیو ٹیم نے دی۔ طیارے میں 132 افراد سوار تھے۔ بوئنگ 737-800 طیارہ جنوب مغربی صوبے یونان کے کنمنگ سے مشرقی ساحل کے ساتھ گوانگزو کے صنعتی مرکز کی طرف پرواز کرتے ہوئے گوانگسی علاقے کے شہر ووزو کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔

فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ ’فلائٹ رڈار 24 ڈاٹ کام‘ کے مطابق چائنا ایسٹرن فلائٹ 5735 تقریباً 29,000 فٹ کی بلندی پر پرواز کر رہا تھا، جب اس نے مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بج کر 20 منٹ پر گرنا شروع کیا۔ طیارے کے گرنے کے 96 سیکنڈ بعد اس نے ڈیٹا کی ترسیل بند کر دی۔


چین کی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ طیارے میں 123 مسافر اور عملے کے 9 ارکان سوار تھے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ چائنا ایسٹرن کے بیڑے کے تمام 737-800 طیاروں کو گراؤنڈ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ تاہم، ہوابازی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ طیاروں کے پورے بیڑے کا اس وقت تک گراؤنڈ ہونا غیر معمولی بات ہے جب تک کہ ماڈل میں کسی فالٹ کا ثبوت نہ ملے۔

آئی بی اے کے ایوی ایشن ایڈوائزر نے کہا کہ چین کے پاس کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں 737-800 طیارے زیادہ ہیں اور اگر دیگر چینی ایئر لائنز میں طیارے گراؤنڈ کیے جاتے ہیں تو اس کا گھریلو سفر پر خاصہ اثر پڑ سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔