چین نے تین امریکی صحافیوں کو ملک سے نکالا
بیجنگ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے وہ صحافی جو نیویارک ٹائمز، وال اسٹریٹ جرنل اور واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ ہیں، ان کو چین میں مزید رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی
جس وقت پوری دنیا کورونا وائرس کے قہر سے دو چار ہے اور اس قہر سے لڑنے کے لئے متحد ہونے کی ضرورت ہے، اس وقت چین اور امریکہ کی لڑائی سامنے آ رہی ہے۔ ایسے نازک موقع پر جہاں امریکہ میں کچھ طبقے کورونا کے لئے چین کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں وہیں چین نے امریکہ کے تین صحافیوں کو چین سے باہر جانے کے لئے کہہ دیا ہے۔ چین نے امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ سے وابستہ تین صحافیوں کو ملک سے بے دخل کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اخبار میں ایک کالم شائع ہوا تھا جس کا عنوان ’ایشیا کا کمزور شخص‘ تھا۔ چین نے اس کالم پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے حقائق کے برعکس قرار دیا تھا۔بیجنگ نے اخبار سے معافی کا مطالبہ کیا تھا تاہم ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کے انکار پر چین نے ملک میں موجود اخبار سے وابستہ تین صحافیوں کے لیے ملک چھوڑنے کے احکامات جاری کیے۔
اب چین نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے وہ صحافی جو نیویارک ٹائمز، وال اسٹریٹ جرنل اور واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ ہیں، ان کے چین میں قیام کی میعاد رواں برس ختم ہو رہی ہے، اس لیے اُنہیں بھی چین میں مزید کام کی اجازت نہیں ہو گی۔ نیوز ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق چین کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکی صحافیوں کو آئندہ دس روز میں اپنے پریس کارڈز واپس کرنا ہوں گے۔ تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ چین کے اس اعلان کے بعد کتنے صحافی متاثر ہوں گے۔
چینی حکام کے مطابق امریکہ کے سرکاری ادارے ’وائس آف امریکہ‘ اور ’ٹائم میگزین‘ کو بھی تحریری طور پر اپنے ملازمین، آپریشن اور رئیل اسٹیٹ سے متعلق معلومات فراہم کرنا ہوں گی۔بیجنگ کا کہنا ہے کہ حالیہ اقدامات امریکہ میں چین کے صحافیوں پر عائد کردہ پابندیوں کے نتیجے میں اٹھائے گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔