چین نے مودی حکومت کو دیا جھٹکا، ایک بار پھر بچ گیا پلوامہ کا گنہگار مسعود اظہر

اقوام متحدہ میں بطور ثبوت ہندوستان نے وہ آڈیو ٹیپ پیش کیا جس میں کہا جا رہا ہے کہ پلوامہ حملے کے بعد مسعود اظہر نے اس کی ذمہ داری لی تھی۔ لیکن چین نے یہ کہتے ہوئے اسے بچا لیا کہ یہ پختہ ثبوت نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

پلوامہ حملے کے ماسٹر مائنڈ دہشت گرد مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دلانے کی مودی حکومت کی کوششوں کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔ بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیے جانے سے مسعود اظہر ایک بار پھر بچ گیا ہے۔ اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں چین نے ویٹو پاور کا استعمال کر مسعود اظہر کو گلوبل ٹیررسٹ کی فہرست میں داخل ہونے سے بچا لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وہ قرارداد بھی منسوخ ہو گیا ہے جس میں مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گردی قرار دیے جانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

بتایا جا رہا ہے کہ اقوام متحدہ میں ثبوت کے طور پر ہندوستان نے وہ آڈیو ٹیپ پیش کیا تھا جس میں کہا جا رہا ہے کہ پلوامہ حملے کے بعد مسعود اظہر نے اس کی ذمہ داری لی تھی۔ لیکن چین نے یہ کہتے ہوئے دہشت گرد مسعود اظہر کو ویٹو کے ذریعہ بچا لیا کہ مسعود کے خلاف کوئی پختہ ثبوت نہیں ہے۔ خبروں کے مطابق چین اس بات پر بضد ہے کہ دہشت گرد تنظیم جیش محمد اور مسعود اظہر کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ جب کہ یہ خود پاکستان اپنے سرکاری بیانوں میں مانتا رہا ہے کہ مسعود اظہر جیش محمد کا سربراہ ہے۔ اس پورے معاملے پر کانگریس نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے اور اسے مودی حکومت کی اسٹریٹجک ناکامی قرار دیا ہے۔

غور طلب ہے کہ مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دینے کے لیے اس سے پہلے بھی تین مرتبہ قرارداد لائے جا چکے ہیں، لیکن ہر بار چین نے اپنے ویٹو پاور کا استعمال کر کے جیش محمد کے سرغنہ کو بچا لیا۔ پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دینے کو لے کر یو این ایس سی میں امریکہ، فرانس اور برطانیہ کی جانب سے ایک بار پھر قرارداد لایا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔