سوڈان میں خونیں تشدد، فوجی اور نیم فوجی دستہ متصادم، گولیوں سے گونج اٹھا خرطوم، ہندوستان نے جاری کی ایڈوائزری
جنوبی خرطوم میں موجودہ فوجی ٹھکانوں پر ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) نے حملہ کر دیا اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہاں پر اب ان کا کنٹرول ہے۔
افریقی ملک سوڈان میں خانہ جنگی والے حالات دکھائی دے رہے ہیں۔ راجدھانی خرطوم میں ہفتہ کے روز ہر طرف گولی باری اور دھماکے کی آواز سنائی دے رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سوڈانی فوج اور پیراملٹری ’ریپڈ سپورٹ فورس‘ کے درمیان خونیں تصادم جاری ہے۔ پرتشدد کارروائی کے سبب ملک بھر میں کہرام جیسی حالت ہے اور کئی لوگوں کی موت کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ سوڈان کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اڑانوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ اس وجہ سے وہاں رہنے والے غیر ملکی شہریوں کا وہاں سے نکل پانا مشکل ہو گیا ہے۔ کئی طیاروں میں تو آگ لگنے کی خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں جو حالات کی سنگینی کی طرف واضح اشارہ کر رہی ہیں۔ راجدھانی خرطوم میں فوجی ہیڈکوارٹر اور مرکزی وزارت دفاع پر بھی حملے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ کئی عمارتوں سے گولیوں کی گونج بھی سنائی دے رہی ہے۔
اس درمیان سوڈان واقع ہندوستانی سفارتخانہ نے ایک ایڈوازائری جاری کی ہے۔ سفارتخانہ کی طرف سے ٹوئٹر پر کہا گیا ہے کہ ’’سبھی ہندوستانیوں کے لیے الرٹ... سوڈان میں گولی باری اور تشدد کو دیکھتے ہوئے سبھی ہندوستانیوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ زیادہ احتیاط کریں، گھر کے اندر رہیں اور فوری طور پر باہر نکلنا بند کریں۔ برائے کرم پرسکون رہیں اور مزید جانکاری کا انتظار کریں۔‘‘
ہندوستانی سفارتخانہ کے ذریعہ جاری ایڈوائزری کے باوجود سوڈان میں مقیم کئی ہندوستانی تشدد والے حالات سے پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔ سریندر یادو نامی ایک شخص نے حکومت ہند سے مدد کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پر کیے گئے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’ہم 13 ہندوستانی ہیں جو ہوٹل کانن، 15 اسٹریٹ، خرطوم میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ برائے کرم ہمیں بتائیں کہ ہم ہندوستان کیسے آ سکتے ہیں۔‘‘
پیدا تشدد کے بعد ہلاکتوں یا نقصانات کی کوئی تفصیل حاصل نہیں ہو سکی ہے۔ تنازعہ کی وجہ ریپڈ سپورٹ فورس کو آرمی میں شامل کیے جانے کا مطالبہ بتایا جا رہا ہے۔ خبر ہے کہ سوڈانی فوج چاہتی ہے کہ وہاں نیم فوجی دستہ کے تحت آنے والی ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) کو فوج میں شامل نہیں کیا جانا چاہیے، حالانکہ آر ایس ایف خود کو فوج کا درجہ دیتا ہے۔ بہرحال، خبر رساں ایجنسی رائٹرس نے بتایا کہ جنوبی خرطوم میں موجودہ فوجی ٹھکانوں پر آر ایس ایف نے حملہ کر دیا اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہاں پر اب ان کا کنٹرول ہے۔ فیس بک پر آر ایس ایف کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس نے راجدھانی خرطوم اور کچھ دیگر شہروں میں اہم سرکاری مقامات کو پوری طرح سے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔