بنگلہ دیش نے قرض کے لیے امریکہ کا دروازہ کھٹکھٹایا، 'یو ایس اے آئی ڈی' نے کیا 20 کروڑ ڈالر مدد کا اعلان
مشن ڈائرکٹر ریڈ جے ایسکلمن کی محمد یونس سے ملاقات۔ امدادی رقم بنگلہ دیش میں ترقیاتی منصوبوں، صحت خدمات میں اصلاح اور لوگوں کے لیے کاروباری مواقع بڑھانے میں استعمال کیا جائے گا۔
سیاسی بحران کے بعد بنگلہ دیش کے حالت دن بہ دن خراب ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ وہاں کے لوگوں کے کاروبار برباد ہو چکے ہیں، بجلی کا سنگین مسئلہ پیدا ہو گیا ہے، اس کے علاوہ بھی بہت ساری پریشانیاں پیدا ہوگئی ہیں جس نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے۔ ایک وقت ایشیا کا اُبھرتا ہوا ستارہ کہلانے والا بنگلہ دیش اقتصادی معاملے میں اب بُری طرح پیچھے چھوٹ گیا ہے اور اسے دوسرے ملکوں سے قرض لینے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔ بنگلہ دیش نے اب اپنی حالت سدھارنے کے لیے امریکہ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے اس سے بڑے قرض کی گُہار لگائی ہے۔
بنگلہ دیش کی فریاد پر امریکہ بھی اسے تقریباً 20 کروڑ امریکی ڈالر کی مدد دینے کو تیار ہو گیا ہے۔ یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ (USAID) کے مشن ڈائرکٹر ریڈ جے ایسکلمن بنگلہ دیش کے دورے پر پہنچے ہوئے ہیں جہاں انہوں نے محمد یونس سے ملاقات کرنے کے بعد اس اقتصادی مدد کا اعلان کیا۔ اس رقم سے وہاں ترقیاتی منصوبوں، صحت خدمات میں اصلاح اور لوگوں کے لیے کاروباری مواقع کو بڑھانے میں استعمال کیا جائے گا۔
بنگلہ دیش کی سرکاری نیوز ایجنسی 'بی ایس ایس' نے بتایا کہ ڈھاکہ میں دونوں ممالک کے درمیان 'دی ڈیولپمنٹ آبجیکٹیو گرانٹ ایگریمنٹ (ڈی او اے جی)' معاہدہ ہوا ہے، جس کے تحت 'یو ایس اے آئی ڈی' بہتر حکمرانی، سماجی، انسانی اور اقتصادی شعبہ میں مواقع کو بڑھاوا دینے کے لیے بنگلہ دیش کو20.22 کروڑ امریکی ڈالر کی مدد کرے گا۔
غور طلب رہے کہ اس سے پہلے عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے اتوار کو امریکہ کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کرکے بنگلہ دیش کو دوبارہ مضبوط بنانے اور یہاں اہم اصلاحات کو پورا کرنے میں امریکہ سے مدد مانگی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔