بنگلہ دیش بحران: نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت کل حلف لے گی

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نوبل انعام یافتہ یونس کی قیادت میں کل حلف لے گی۔ صدر محمد شہاب الدین نے منگل کو ماہر اقتصادیات یونس (84) کو عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا تھا

<div class="paragraphs"><p>نوبل انعام یافتہ بنگلہ دیشی ماہر اقتصادیات محمد یونس / Getty Images</p></div>

نوبل انعام یافتہ بنگلہ دیشی ماہر اقتصادیات محمد یونس / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: نوبل انعام یافتہ پروفیسر محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کل جمعرات کو حلف لے گی۔ آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے یہ اطلاع دی۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل وقار نے کہا کہ عبوری حکومت جمعرات کی رات 8 بجے لے سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مشاورتی کونسل 15 ارکان پر مشتمل ہو سکتی ہے۔

خیال رہے کہ صدر محمد شہاب الدین نے منگل کو ماہر اقتصادیات یونس (84) کو عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا تھا۔ اس سے ایک روز قبل وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ملازمتوں میں ریزرویشن سے متعلق تنازع پر پرتشدد مظاہروں کے بعد عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور ملک چھوڑ دیا تھا۔

شیخ حسینہ کے لندن جانے کے لیے ابھی تک برطانیہ سے گرین سگنل نہیں ملا اور انہیں وہاں جانے میں بہت سی دشواریوں کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، برطانیہ کے امیگریشن قوانین نے شیخ حسینہ کے لیے تکنیکی چیلنج پیدا کر دیا ہے، جن کے مطابق کسی کو پناہ یا عارضی پناہ حاصل کرنے کے لیے برطانیہ جانے کی اجازت دینے کا کوئی بندوبست نہیں ہے۔ شیخ حسینہ کو برطانیہ میں سیاسی پناہ نہ ملنے کی یہ ایک بڑی وجہ ہے۔

بنگلہ دیش میں طلباء نے بدھ کو مسلسل دوسرے دن ٹریفک کا انتظام کرنے کے لیے رضاکارانہ طور پر کام کیا۔ دریں اثناء ایک اعلیٰ پولیس افسر نے پولیس فورس کے ہر رکن سے آہستہ آہستہ ڈیوٹی پر واپس آنے اور امن و امان کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو شیخ حسینہ کے وزیر اعظم کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد بنگلہ دیش میں افراتفری اپنے عروج پر ہے اور پولیس اہلکار امن و امان برقرار رکھنے یا ٹریفک کے انتظام کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔


چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے منگل کی رات بنگلہ دیش کی صورتحال پر نامہ نگار کے سوال کے جواب میں کہا کہ چین بنگلہ دیش کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ ایک دوست ہمسایہ اور ہمہ گیر اسٹریٹجک پارٹنر کے طور پر چین دلی طور پر خواہش کرتا ہے کہ بنگلہ دیش جلد از جلد سماجی استحکام بحال کرے۔

سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء کو بدھ کو جیل سے رہا کر دیا گیا۔ 5 اگست کو بنگلہ دیش کے صدر محمد شہاب الدین نے خالدہ ضیاء کی رہائی کا حکم دیا۔ انہوں نے اس فیصلے کا اعلان بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے مستعفی ہونے اور ملک چھوڑنے کے چند گھنٹے بعد کیا۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل بنگلہ دیش نے بدھ کے روز مذہبی اقلیتوں پر حملوں کو طلبہ تحریک کی ’بنیادی روح کے خلاف‘ قرار دیا اور حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ تشدد سے متاثرہ ملک میں سرکاری اور اقلیتی برادریوں کی املاک کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

پاکستان نے بدھ کے روز بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ ملک میں حالات جلد معمول پر آ جائیں گے۔ سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن پر طلباء کی قیادت میں احتجاج کے باعث شیخ حسینہ کو وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے کر ہندوستان آنا پڑا۔


دریں اثنا، بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ہندوستانی ہائی کمیشن میں غیر ضروری خدمات میں کام کرنے والے ملازمین اور ان کے اہل خانہ بدھ کو رضاکارانہ طور پر ہندوستان واپس آ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ ہائی کمیشن میں تمام ہندوستانی سفارت کار صرف ڈھاکہ سے کام کر رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ہندوستانی ہائی کمیشن کام کر رہا ہے۔ بنگلہ دیش کے مختلف حصوں میں تشدد کے پیش نظر غیر ضروری خدمات میں کام کرنے والے کارکن ہوائی جہاز کے ذریعے گھر لوٹ گئے۔

شیخ حسینہ کو ملازمت میں ریزرویشن کے خلاف ہفتوں کے احتجاج کے بعد گزشتہ پیر کی شام وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینے پر مجبور ہونا پڑا۔ ریزرویشن کے خلاف احتجاج میں 400 سے زیادہ لوگوں کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے گزشتہ روز کہا کہ حکومت شیخ حسینہ کو وقت دے رہی ہے، تاکہ وہ صدمہ سے ابر جائیں، اس کے بعد وہ انہیں اپنے اگلے قدم کے بارے میں مطلع کرے گی۔ انہوں نے کہا، ’’"بہت ہی کم وقت میں انہوں نے ہندوستان آنے کی اجازت کی درخواست کی، ہمیں بنگلہ دیش کے حکام سے بھی درخواست موصول ہوئی تھی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔