امریکی صدارتی انتخاب: منگیتر کا ووٹ نہ ڈالنا بنا خاتون کے سگائی توڑنے کا سبب! سوشل میڈیا پر ہلچل

خاتون نے کہا کہ منگیتر اور ان کے خیالات ایک جیسے ہیں لیکن ووٹنگ میں عدم دلچسپی نے اسے سگائی توڑنے پر مجبور کر دیا۔ اس فیصلے پر سوشل میڈیا پر مختلف ردعمل آ رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

امریکہ میں صدارتی انتخاب کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ پوری دنیا بے صبری سے انتظار کر رہی ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس میں سے کس کی قسمت چمکے گی اور امریکہ کا اگلا صدر کون بنے گا۔ امریکی عوام بھی انتخابات کے حوالے سے پُرجوش ہیں اور ووٹ کی ذمہ داری کے تئیں سنجیدہ ہیں۔

اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں اور کئی پوسٹس وائرل ہو رہی ہیں۔ انہی میں سے ایک خاتون کی پوسٹ خاصی توجہ کا مرکز بن گئی ہے، جس میں انہوں نے اپنے منگیتر کے ووٹ نہ دینے کی وجہ سے سگائی توڑنے کا اعلان کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ریڈٹ' پر ایک پوسٹ میں 26 سالہ خاتون نے لکھا کہ اس نے اپنے منگیتر کے انتخابی عمل میں شامل نہ ہونے کے سبب رشتہ توڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خاتون نے لکھا، ’’میرے منگیتر نے صدارتی انتخاب میں ووٹ دینے کا کوئی ارادہ نہیں بنایا اور اب مجھے ایک اخلاقی بحران کا سامنا ہے، کیا میرے لیے اس وجہ سے رشتہ توڑنا غلط ہوگا؟‘‘


خاتون نے مزید لکھا، ’’ہم فلوریڈا میں رہتے ہیں اور میرے ہونے والے شوہر نے ووٹ دینے سے انکار کر دیا ہے، اس کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی امیدوار کو پسند نہیں کرتا۔‘‘ خاتون نے کہا کہ وہ اور ان کے منگیتر کے خیالات ایک جیسے ہیں لیکن وہ یہ نہیں سمجھ پا رہیں کہ ان کا منگیتر ووٹنگ کو لے کر اتنے لاپروا کیوں ہے۔ آخر ووٹنگ سے گریز کرنے کی کیا وجہ ہے؟

سوشل میڈیا پر اس فیصلے پر مختلف ردعمل آ رہے ہیں۔ کچھ لوگ خاتون کے فیصلے کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ دوسروں کا کہنا ہے کہ رشتہ توڑنا ایک غلط قدم ہے۔ جنہوں نے فیصلے کو غلط قرار دیا، ان کا کہنا ہے کہ ووٹنگ ہر شخص کا ذاتی فیصلہ ہے اور کسی کے ووٹ نہ دینے یا ووٹ کے انتخاب کی بنیاد پر رشتہ توڑنا مناسب نہیں۔