امریکہ نے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی دی دھمکی
ٹک ٹاک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) شو جی چیو 23 مارچ کو ہاؤس انرجی اینڈ کامرس کمیٹی کے سامنے ثبوت پیش کریں گے۔
واشنگٹن: امریکہ میں بائیڈن انتظامیہ نے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایپ کے چینی مالک اپنی حصہ داری فروخت نہیں کرتے ہیں تو وہ اس پر پابندی لگا دے گی۔ وال اسٹریٹ جرنل نے اس معاملے سے واقف لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی۔
اپنی رپورٹ میں وال اسٹریٹ جرنل نے کہا کہ ٹک ٹاک نے یہ مشورہ دیا ہے کہ اس قسم کی جبری فروخت سے امریکی قومی سلامتی کے خدشات حل نہیں ہوں گے۔ ٹک ٹاک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) شو جی چیو 23 مارچ کو ہاؤس انرجی اینڈ کامرس کمیٹی کے سامنے ثبوت پیش کریں گے۔
پچھلے ہفتے کے اوائل میں، امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس امریکی کانگریس میں ایک قانون منظور کرنے کی کوشش کی حمایت کرتا ہے جو امریکہ میں ٹک ٹاک جیسی غیر ملکی ٹیکنالوجی سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لئے نئے حقوق کی اجازت دیتا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ قانون امریکی حکومت کو یہ حق دے گا کہ وہ غیر ملکی حکومتوں کو امریکا میں چلنے والی ٹیکنالوجی سروسز کے غلط استعمال سے روک سکے، جو امریکی شہریوں کے حساس ڈیٹا اور امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ پیدا کرتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔