ایمن الظواہری کی بیوی ایک سال سے پاکستان میں قید، القاعدہ کا الزام
شدت پسند تنظیم القاعدہ نے پاکستان کی سیکیورٹی فورسز پر تنظیم کے سربراہ ایمن الظواہری کی بیوی اور القاعدہ کے مقتول جنگجوئوں کے دو دیگر خاندانوں کو ایک سال سے زیرحراست رکھنے کا الزام عاید کیا ہے۔
شدت پسند تنظیم القاعدہ نے پاکستان کی سیکورٹی فورسز پر تنظیم کے سربراہ ایمن الظواہری کی بیوی اور القاعدہ کے مقتول جنگجوئوں کے دو دیگر خاندانوں کو ایک سال سے زیرحراست رکھنے کا الزام عاید کیا ہے۔
جمعہ کو القاعدہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی 'خائن' سیکیورٹی فورسز نے الظواہری کی اہلیہ اور متعدد دیگر افراد کو حراست میں لے رکھا ہے۔ انہیں ایک سال قبل وزیرستان سے حراست میں لیا گیا جہاں وہ مسلسل فضائی حملوں سے بچنے کے لیے وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔
بیان میں القاعدہ نے پاکستانی حکومت، مسلح افواج اور امریکی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے القاعدہ کمانڈروں کے اہل خانہ کو'غیر قانونی' طور پر حراست میں رکھنے کا رکھنے کا الزام عاید کرتے ہوئے اسے مجرمانہ طرز عمل قرار دیا ہے۔ تاہم القاعدہ کی طرف سے ایمن الظواہری کی پاکستان میں گرفتار بیوی کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے کیونکہ الظواہری نے ایک سے زاید خواتین سے شادیاں کر رکھی ہیں۔
عسکریت پسند گروپوں کے امور کے ماہر تجزیہ نگار منیر ادیب کا کہنا ہے کہ القاعدہ کی طرف سے الظواہری کی جس بیوی کی پاکستان میں گرفتاری کا دعویٰ کیا گیا ہے وہ مصری نژاد امیمہ حسن ہے۔ یہ الظواہری کی دوسری بیوی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الظواہری نے کئی سابق مقتول شدت پسندوں کی بیوائوں سے شادیاں کیں۔ القاعدہ کے ہاں مقتول جنگجوئوں کی بیویوں کے ساتھ شادی کو 'نیکی' قرار دیا جاتا ہے۔
پاکستان میں الظواہری کی جس کی بیوی کی گرفتاری کا دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ مصر کی صعید گورنری سے تعلق رکھتی ہے اور اس کا خاندان ماضی میں شدت پسندوں کے ساتھ رہ چکا ہے اور اس کے خاندان کے کئی افراد مختلت محاذوں پر مارے جا چکے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں منیر ادیب نے کہا کہ پاکستان میں مبینہ طور پر گرفتار کی گئی الظواہری کی بیوی کے والد حسن احمد محمد حسن کے نام سے مشہور ہیں۔ وہ خود بھی البانیا پلٹ شدت پسند ہے اور اس کے دو بیٹے مصر کی مسلح مذہبی تنظیم 'جماعت اسلامی' سے منسلک ہیں۔ حسن محمد حسن پر افغان جنگ میں حصہ لینے کی پاداش میں مقدمہ چلایا گیا اور سنہ 1992ء کو افغانستان سے واپسی کے بعد اسے سزائے موت سنائی گئی تھی۔
تجزیہ نگار نے بتایا کہ امیمہ حسن تنظیم الجہاد کے سابق مقتول کمانڈر طارق انور کے عقد میں تھی۔ طارق کی سنہ 2001ء کو افغانستان میں ہلاکت کے بعد الظواہری نے اسے اپنے عقد میں لے لیا۔ منیر ادیب کے مطابق امیمہ نے سنہ 1988ء کو افغانستان کا سفر کیا اور سنہ 2001ء تک وہ طارق انور کے ساتھ رہی۔ طارق کی ہلاکت کے بعد 2002ء میں الظواہری نے اس سے شادی کر لی تھی۔
الظواہری کی کئی بیگمات بتائی جاتی ہیں۔ تین کے بارے میں مصدقہ معلومات ہیں۔ امیمہ حسن الظواہری کی دوسری بیوی ہے جب کہ تیسری بیوی سیدہ حلاوہ کے نام سے جانی جاتی ہے۔ الظواہری کی پہلی بیوی عزہ انور الصادق نویر ہے۔ مصری نژاد ایمن الظواہری سنہ 2011ء کو اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد القاعدہ کے سربراہ مقرر ہوئے تھے۔
بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Aug 2019, 11:10 PM