وقوفِ عرفہ اور قیامِ مزدلفہ کے بعد عازمین حج منیٰ کے لئے روانہ

میدانِ عرفات میں قیام کے بعد 18 لاکھ سے زائد عازمین مزدلفہ پہنچے اور رات گزاری۔ انہوں نے وہاں مغرب و عشا کی نماز قصر و جمع کی صورت میں ادا کی اور رمی وجمرات کے لیے کنکریاں یکجا کیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

حج کے اہم رکن ’وقوفِ عرفہ‘ کی تکمیل کے بعد 18 لاکھ سے زائد عازمین مزدلفہ پہنچےجہاں انہوں نےمغرب و عشا کی نماز قصر و جمع کی صورت میں ادا کی اور رمی وجمرات کے لیے کنکریاں یکجا کیں۔ حجاج کرام نے مزدلفہ کے میدان میں کھلے آسمان کے نیچے رات گزاری اور نماز فجر ادا کرنے کے ساتھ ہی وہ منیٰ کی جانب روانہ ہونے لگے۔ واضح رہے کہ وقوفِ عرفہ کو حج کا رکن اعظم بھی کہا جاتا ہے۔

میدان عرفان سے مزدلفہ تک تقریباً 10 کلومیٹر کا فاصلہ حجاج کرام خصوصی ٹرین نے طے کیا جبکہ بہت ہے عازمین مزدلفہ پیدل پہنچے۔ سعودی اسلامی امور کی وزارت نے اس سال 1445 ہجری کے حج کے دوران عازمین کے استقبال کے لیے مزدلفہ میں بھرپور تیاریاں کی تھیں۔ یہاں کی مسجد میں معیاری آگاہی اور رہنمائی کی خدمات فراہم کی گئ تھیں۔ الیکٹرانک خدمات، انٹرایکٹو انڈیکیٹیو اسکرینز اور وائی فائی سروس کا مربوط نظم کیا گیا تھا۔ ضیوف حجاج کی خدمات کے لے ہر طرح کی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔


وزارت اسلامی امور نے مزدلفہ میں مسجد ’ المشعر الحرام‘کے لیے کئی ترقیاتی منصوبے نافذ کئے تھے۔ مسجد میں 3994.870 ملین ریال سے ایئر کنڈیشنگ اور ہوا صاف کرنے کے نظام کا منصوبہ، مسجد کو پرتعیش قالینوں سے آراستہ کرنے کا منصوبہ، بیت الخلا کی دیکھ بھال اور صفائی و ستھرائی، معذور افراد کے لیے خصوصی باتھ رومز کا اضافہ اور مسجد میں بیک اپ جنریٹر شامل کرنے جیسے اقدامات کئے گئے ہیں۔ نگرانی کے لیے کیمروں کا نظام اور حجاج کی رہنمائی کے لیے انٹرایکٹو سکرینز بھی نصب کی گئیں ہیں۔

مزدلفہ میں مشاعر مقدسہ کا ذکر اللہ کے اس فرمان میں کیا گیا ہے۔ ’ فإذا أفضتم من عرفات فاذكروا الله عند المشعر الحرام ‘ یعنی جب تم عرفات سے نکلو تو مشاعر مقدسہ میں خدا کو یاد کرو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مزدلفہ کے شروع میں ہی شارع نمبر پانچ سے قبلہ کی طرف اترتے تھے۔ یہاں پر اب مسجد ’’مشعر الحرام‘‘ ہے ۔ یہ مسجد الخیف سے تقریباً 5 کلومیٹر اور نمرہ مسجد سے 7 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

(العربیہ ڈاٹ نیٹ کے اِن پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔