اسرائیلی حملوں کے بعد لبنان میں تباہی کا خوفناک منظر، جگہ جگہ لاشیں، خواتین و بچوں کی آہ و بکا

2006 کے بعد ہوئے سب سے بڑے اسرائیلی حملے میں اب تک 492 افراد ہلاک اور 1645 زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں 35 بچے اور 58 خواتین بھی شامل۔

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اسرائیل کے حالیہ سلسلہ وار حملوں کے بعد لبنان میں تباہی کا خوفناک منظر ہے۔ وسیع پیمانے پر ان فضائی حملوں کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ اسرائیل نے پیر کو لبنان کے 1600 جگہوں پر حملے کیے جس میں 492 افراد ہلاک اور 1645 زخمی ہوئے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق 2006 میں اسرائیل-لبنان جنگ کے بعد یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔

خبر ایجنسی 'ژنہوا' نے لبنانی صحت افسران کے حوالے سے بتایا کہ پیر کو فضائی حملے میں مرنے والوں میں 35 بچوں اور 58 خواتین شامل ہیں جبکہ کئی لوگوں کی ابھی تک شناخت نہیں ہو پائی ہے۔ حملوں کے بعد لبنان میں تباہی اور آہ و بکا کا خوفناک منظر دیکھا جا رہا ہے۔ جگہ جگہ لاشیں پڑی ہیں، زخمیوں سے اسپتال بھر چکے ہیں، پریشان حال خواتین اور بچے اپنوں کی تلاش میں لگے ہیں۔


دونوں ممالک کی دشمنی میں شدت پکڑنے کی وجہ گزشتہ ہفتہ لبنان میں پیجر اور واکی کو نشانہ بناکر کیے گئے پُراسرار دھماکوں کو مانا جا رہا ہے۔ ان حملوں میں بھی کئی افراد کی جانیں گئی تھیں اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔ اس زخم سے ابھی لبنان سنبھلا بھی نہیں تھا کہ پیر کو اسرائیل نے بے دردی کے ساتھ وحشیانہ حملے کرکے تباہی مچا دی۔

اس درمیان اسرائیلی فوجی سربراہ حرزی حلیوی نے اگلے مرحلے کے حملے کی تیاری شروع کر دینے کی بھی بات کہی ہے۔ حلیوی نے بتایا کہ آئی ڈی ایف نے جنوبی اور مشرقی لبنان مٰں تقریباً 1100 ٹارگیٹ کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا "ہم اہداف پر حملہ کر رہے ہیں اور اگلے مرحلے کی تیاری کر رہے ہیں"۔


پیر کو ہی بیروت میں اسرائیلی فضائی حملوں میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر علی کارکی کو نشانہ بنایا گیا۔ کارکی کو اسرائیلی میڈیا میں حزب اللہ رہنما حسن نصراللہ کا 'آخری نائب' کے طور پر مخاطب کیا جاتا ہے۔ بعد میں حزب اللہ نے وضاحت کی کہ وہ پوری طرح صحت مند ہیں اور انہیں محفوظ مقام پر لے جایا گیا ہے۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل شمال میں تحفظ توازن کو بدلنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ یاہو نے پیر کو ایک میٹنگ کے دوران حسن نصر اللہ کو وارننگ بھی دی جس میں کہا گیا کہ ہر کوئی نشانے پر ہے۔ صیہونی حملوں کے جواب میں حزب اللہ نے شمالی اسرائیل کی طرف 180 سے زیادہ راکٹ داغے ہیں۔ یہ جانکاری اسرائیلی فوج نے دی اور کہا کہ ہوائی دفاعی نظام نے کچھ راکٹس کو روک دیا جبکہ دیگر اسرائیلی علاقے میں گرے جس سے آگ لگ گئی۔


حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس نے کئی اسرائیلی ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ دوسری طرف بڑے پیمانے پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد وسیع پیمانے پر تباہی اور منتقلی کا دور شروع ہو گیا ہے۔ طائر، نباتیہہ اور اقلیم الطفا جیسے شہروں سے رہائشیوں کو بیروت اور ماؤنٹ لبنان کی طرف جانے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔