مراکش میں زلزلے کی تباہی کے بعد ریسکیو آپریشن جاری، اب تک 2 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل
مراکش میں رہنے والے بیرون ملک مقیم چینی ژانگ کائی نے کہا کہ زلزلے سے مراکش کے پرانے شہر میں کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ کئی رہائشیوں کو ممکنہ آفٹر شاکس کے خوف سے رات کھلی جگہوں پر گزارنی پڑی
مراکش میں جمعہ کو آنے والے زلزلے نے زبردست تباہی مچائی ہے۔ اب تک 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دو ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ مراکش نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ زلزلے سے 2012 سے زیادہ افراد ہلاک اور کم از کم 2059 زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ ریسکیو آپریشن بڑے پیمانے پر جاری ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق مراکش میں 11 بج کر 11 منٹ پر زلزلہ آیاِ، جس کی گہرائی 18.5 کلومیٹر تھی اور ریکٹر اسکیل پر شدت 6.8 تھی۔ رپورٹ کے مطابق زلزلے کا مرکز مراکش سے 70 کلومیٹر جنوب مغرب میں صوبہ الحوز کے قصبے ایغل کے قریب تھا۔ رباط اور کاسا بلانکا سمیت مراکش کے کئی شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ تاروڈنٹ اور مراکش کے شہروں میں کئی مکانات گر گئے۔
مراکش میں رہنے والے ایک چینی ژانگ کائی نے کہا، "زلزلے سے مراکش کے پرانے شہر میں بہت سی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ بہت سے رہائشیوں کو ممکنہ آفٹر شاکس کے خوف سے رات کھلی جگہوں پر گزارنی پڑی۔‘‘
اورزازیٹ کے ایک رہائشی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس سے پہلے بھی زلزلے آتے رہے ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی اتنا طاقتور نہیں تھا۔ اورزازیٹ سے زلزلے کے مرکز تک راستے میں پہاڑوں اور عمارتوں سے چٹانیں اور ملبہ سڑک پر بکھرا ہوا دیکھا گیا۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے امدادی کارکنوں کو زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں بھیج دیا گیا ہے۔ چین کی ریڈ کراس سوسائٹی (آر سی ایس سی) نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ مراکش ریڈ کریسنٹ کو امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے ہنگامی انسانی امداد کے طور پر 200000 امریکی ڈالر نقد فراہم کرے گی۔
آر سی ایس سی نے کہا کہ وہ مراکش میں امدادی ضروریات سے باخبر رہے گی اور اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ عرب ممالک اور تنظیموں بشمول عرب لیگ (اے اے ایل)، مصر، متحدہ عرب امارات، فلسطین، سعودی عرب، قطر، تیونس، الجزائر اور لبنان نے ہفتہ کے روز تباہ کن زلزلے پر مراکش سے تعزیت کا اظہار کیا۔
قاہرہ میں مقیم اے ایل کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ مراکش جلد ہی بحران سے نکل جائے گا۔ شمالی افریقی ملک میں آنے والے شدید زلزلے کے چند گھنٹے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہفتے کے روز اپنی حکومت کو ہدایت کی کہ وہ مراکش کے لیے امداد تیار کرے، جس میں خطے میں امدادی وفد بھیجنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔